آئی جی اسلام آباد کی آمد کی خبر پاتے ہی اینٹی کارلفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے شہریوں کی کروڑوں روپے مالیتی درجنوں گاڑیوں کوقناطوں سے ڈھانپ دیا

 
0
773

پولیس کے اندرونی ذرائع بھی معترف ہیں کہ اس محکمہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے
اسلام آباد، اپریل 04 (ٹی این ایس): اینٹی کارلفٹنگ سیل کے اندرآئی جی اسلام آبادکی پریس کانفرنس سے قبل تھانے کے عملے کی پھرتیاں اس وقت دیکھنے کو ملی جب تھانے کے اندر پڑی پڑی زنگ آلود ہونے والی شہریوں کی کروڑوں روپے مالیتی درجنوں گاڑیوں کوقناطوں کے ذریعے سے ڈھانپ دیاگیا۔تاکہ ان تباہ شدہ گاڑیوں پرکسی کی نظر نہ پڑے اور پولیس کی کارکردگی کابھانڈہ نہ پھوٹ جائے ۔

آئی جی اسلام آباد سلطان اعظم تیموری کاپریس کانفرنس کے دوران کہناتھا کہ رواں سال کے دو ماہ کے دوران کارچوری میں ملوث پانچ گینگ گرفتارکئے اور34مسروقہ گاڑیاں برآمدکیں۔آئی جی نے مسروقہ گاڑیوں کے مالکان کوگاڑیوں کی چابیاں دیں اورپولیس کو انعامات سے بھی نوازا۔

تاہم درحقیت اینٹی کارلفٹنگ سیل کی کارکردگی اس کے برعکس ہے۔پولیس کے اس شعبے کاقیام کئی سال پہلے عمل میں آیاتھا۔کبھی اس ڈیپارٹمنٹ کاچارج سب انسپکٹرلیول کے آفیسرکو سونپاگیاتوکبھی اس کی کارکردگی کو زیروبٹازیرو قرار دیکر پولیس حکام نے اس ڈیپارٹمنٹ کو سی آئی اے کے ماتحت کردیا۔شہرسے کارچوری کی وارداتیں کم نہ ہوسکیں ۔گاڑیاں چھیننے اورچوری ہونے کی وارداتیں بڑھتی رہیں۔چوری شدہ گاڑیوں کی ریکوری بھی انتہائی مایوس کن رہی۔دوسری طرف مسروقہ گاڑیاں مالکان کے حوالے کرنے کی بجائے تھانے میں ہی سڑتی رہیں ۔کبھی قانونی پچیدگیاں توکبھی سپرداری نہ کرنے کے بہانے ۔یوں شہریوں کی کروڑوں روپے مالیتی درجنوں گاڑیاں تھانے کے اندرپڑی پڑی تباہ ہوگئیں۔اکثرگاڑیوں کے قیمتی پرزے بھی غائب کرلئے گئے ۔

اینٹی کارلفٹنگ سیل کے ایک ذمہ دارپولیس ذرائع کاکہناہے کہ اے سی ایل سی کو توبنادیاگیالیکن یہاں عملے کی شدیدکمی ہے جس کی وجہ سے کارکردگی مایوس کن ہے