ترکی کی فوج عراقی کردستان میں 20 کلو میٹر تک اندر آ گئی،شدید جھڑپیں

 
0
442
Turkish forces are seen at Mount Barsaya in northeast of Afrin, Syria January 28, 2018. REUTERS/ Khalil Ashawi

بغداد ،08اپریل(ٹی این ایس):عراقی کردستان کے صوبے اربیل میں ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کی فوج ایک بار پھر صوبے میں 20 کلو میٹر تک گْھس آئی ہے اور وہاں اپنے لیے عسکری مراکز کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے۔ادھر اربیل صوبے کے ضلعے سوران میں ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ ترکی کی جانب سے مسلسل بم باری کے نتیجے میں سیدکان کے علاقے سے 100 سے زیادہ کْرد خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔ اس کے علاوہ جیادیلہ کے علاقے کے نزدیک ترکی کی فوج اور کردستان ورکرز پارٹی کے ارکان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کی فوج نے نئی پیش قدمی کے دوران کردستان کے صوبے اربیل میں سیدکان کے علاقے میں آٹھ پہاڑی علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا۔ اس دوران کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں اور کمین گاہوں کو شدید بم باری اور گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب اربیل حکومت نے کردستان ورکرز پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو خالی کر دے اور ترکی کو نشانہ بنانے کا سلسلہ روک دے۔اربیل حکومت کی جانب سے ترکی کی پیش قدمی کے حوالے سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا ہے جس کے سبب باخبر ذرائع نے اسے ترک آپریشن کی جزوی تائید کے مترادف قرار دیا ہے۔