KPK پولیس کی خصوصی تربیت کےلئے قائم سات سکولوں میں اب تک18799 پولیس افسروں و جوانوں کو بنیادی تربیت فراہم کر دی گئی ہے

 
0
759

پشاور، اپریل  10 (ٹی این ایس): خیبر پختونخوا میں پولیس فورس کے جوانوں کے لیے قائم سات سپیشلائزڈ تربیتی سکولوں میں اب تک 18799 پولیس افسروں و جوانوں کو بنیادی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس کی استعدادی صلاحیتوں میں نکھار لانے اور اُسے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے لیے تربیتی اداروں کی ضرورت شدت سے محسوس کیجارہی تھی۔ اس مقصد کے حصول کے لیے صوبے میں سات سپشلائزڈ پولیس سکولز قائم کئے گئے جن میں پولیس سکول آف انوسٹی گیشن حیات آباد (18 جون 2014 )، پولیس سکول آف انٹیلی جنس ایبٹ آباد (3اکتوبر2014) ، پولیس سکول آف پبلک ڈس آرڈر اینڈ رائٹ منیجمنٹ مردان (یکم جنوری 2015)، پولیس سکول آف ایکسپلوزیو ہینڈ لنگ نوشہرہ (9فروری 2015)، پولیس سکول آف ٹیکٹکس حیات آباد پشاور (18اگست2015)، پولیس سکول آف انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور (8ستمبر2015) اور پولیس سکول اف ٹریفک منیجمنٹ کوہاٹ (22نومبر2017) شامل ہیں۔


ان سپیشلائزڈ سکولوں میں فورس کے افسروں و جوانوں کی استعدادی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے دو اور 4 ہفتوں پر مشتمل مختلف نوعیت کے کورسز منعقد کئے جارہے ہیں۔جن میں چیدہ چیدہ کورسز، کور انوسٹی گیشن ، سلولر فورنزک، ہاٹ سپاٹ پولیسنگ، کیس فائل منیجمنٹ، بیسک انٹیلی جنس کورس، انٹیلی جنس اورینٹیشن، بیسک کمپیوٹر کورس، کمپیوٹر لرننگ، فیلڈ کمانڈرز کے لیے ٹارگٹ ہارڈ ننگ کورس، پبلک ڈس آرڈر منیجمنٹ کورس، ایڈوانس ای اُو ڈی، اور پوسٹ بلاسٹ انوسٹی گیشن کورسزاور ٹریفک قوانین کے اصولوں سے آگاہی وغیرہ کے کورسز شامل ہیں۔ ان سکولوں میں وقتاً فوقتاً منعقد ہونے والے مختلف کورسز میں اب تک 18799 پولیس افسروں و جوانوں کو خصوصی تربیت سے آراستہ کیا گیا۔
پولیس سکول آف انوسٹی گیشن حیات آباد پشاور میں اب تک225کورسز میں 4841 جوانوں جن میں 4669 مرد اور 172 خواتین افیسرز شامل ہیں کو بنیادی تربیت فراہم کی گئی۔ اور پولیس سکول آف انٹیلی جنس ایبٹ آباد میں 133کورسز میں 3173 افسروں و جوانوں جن میں3089مرد اور84 خواتین شامل ہیں کو تربیت سے لیس کیا گیا۔اسی طرح115 کورسز پولیس سکول آف ایکسپلوزیو ہینڈ لنگ نوشہرہ میں منعقد کئے گئے جن میں 2692 پولیس آفسروں و جوانوں بشمول2609مرد اور 83 خواتین کو بنیادی خصوصی تربیت کے مراحل سے گزرنا پڑا۔ جبکہ پولیس سکول آف پبلک ڈس آرڈر اینڈ رائیٹ منیجمنٹ مردان میں 87 کورسز کا اہتمام کیا گیا جن میں 3587 اہلکاروں بشمول 3514 مرد اور 73 خواتین افسروں و جوانوں کو تربیت دی گئی۔ اسی طرح 66 کورسز کا اہتمام پولیس سکول آف ٹیکٹکس حیات آباد میں کیاگیا۔ جن میں 1348 اہلکاروں بشمول 1219مرد اور 129خواتین شامل ہیں کو تربیت کے زیور سے آراستہ کیا گیا۔ پولیس سکول آف انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور میں اب تک105 کورسزمنعقد کئے گئے جن میں 3071 آفسروں و جوانوں بشمول 2980 مرد اور 91 خواتین کو کمپیوٹر سے متعلق بنیادی تربیت فراہم کی گئی۔ جبکہ ٹریفک منیجمنٹ سکول کوہاٹ میں2کورسز میں 188 جوانوں کو ٹریفک قوانین سے متعلق تربیت دی گئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ خیبر پختونخوا پولیس نے ملک بھر سے اعلیٰ تعلیمی یافتہ ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی ہیں جوان سکولوں میں زیر تربیت پولیس اہلکاروں کو لیکچرز دیتے رہتے ہیں۔ ان سکولوں میں دی جانی والی تربیت نے نہ صرف پولیس افسروں و جوانوں کی چھپی ہوئی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کیا ہے بلکہ وہ اپنے اپنے متعلقہ فیلڈز/شعبہ جات میں بہتر کارکردگی دکھا کر خیبر پختونخوا پولیس کی مجموعی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب کررہا ہے۔