مقبوضہ کشمیر  میں 8 سالہ مسلمان بچی کو ہندو  انتہاء پسندوں اور پولیس  کے ہاتھوں  اغوا اوراجتماعی زیادتی کے بعد قتل کے خلاف ٹینس سٹارثانیہ مرزا نے آواز بلند کرنے پر اسے  پاکستانی ایجنٹ تک قراردے دیا گیا

 
0
433

لاہور ، 13 اپریل (ٹی این ایس): مقبوضہ کشمیر  میں 8 سالہ مسلمان بچی کو ہندو  انتہاء پسندوں اور پولیس  کے ہاتھوں  اغوا اوراجتماعی زیادتی کے بعد قتل کے خلاف ٹینس سٹارثانیہ مرزا نے آواز بلند کی تو ہندوانتہاپسند ان کی جان کو آگئے،ثانیہ مرزا کو پاکستانی ایجنٹ تک قراردے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کشمیر  میں انسانیت سوز مظالم پربھی مذہب کا پردہ ڈالا جانے لگا،مقبوضہ علاقہ  کےکھٹو عہ   ضلع میں 8سالہ مسلمان بچی آصفہ بانو کو ہندو انتہاء پسندوں نے پولیس کے ساتھ مل کر  پہلے اغواکیاگیا،ایک ہفتہ  تک  مقامی بی جے پی کے لیڈر کی سرپرستی میں چلنے والے مندر  میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیااورپھراسے قتل کرکے لاش جنگل میں پھینک دی۔

ٹینس اسٹارثانیہ مرزا نے اس ظلم کے خلاف ٹویٹرپراپنے جذبات کا اظہارکیا تو ہندوانتہاپسندوں نےاسے مذہبی مسئلہ بناکرثانیہ مرزا کو ہدف بنالیااورزیادتی کرنے والے درندوں کی حمایت شروع کردی۔ ثانیہ مرزا کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کیا یہ ہے بھارت کا وہ چہرہ جودنیا کو دیکھانا چاہتے ہیں۔ثانیہ مرزا نے لکھا اگر جنس،نسل اورمذہب کوچھوڑ کرایک بچی کے ساتھ ظلم کیلئے آواز نہیں اٹھائی جا سکتی تودنیا میں کسی چیز کیلئے آواز نہیں اٹھائی جا سکتی۔ثانیہ مرزا کی حق کیلئے اٹھائی جانے والی آواز پر بھارتیوں نے اپنا اصل چہر ہ دکھاتے ہوئے کھلاڑی کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کر دیا۔