نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل

 
0
521

 

اسلام آباد ،13اپریل (ٹی این ایس ):سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین اور دیگر نااہل افراد کو تاحیات نااہل قرار دے دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت یہ نااہلی تاحیات رہے گی،فیصلہ سپریم کورٹ کے 5ججوں پر مشتمل بنچ نے دیا۔

فیصلہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ جو صادق اور امین نہ ہو اسے آئین تاحیات نااہل قرار دیتا ہے،جب تک عدالتی ڈیکلریشن موجود ہے نااہلی رہے گی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ تحریر کیا جبکہ جسٹس عظمت سعید نے اضافی نوٹ تحریر کیا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے لارجربنچ نے 14فروری کو مختلف اپیلوں پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رُکنی لارجربنچ نے سماعت کی تھی۔ جسٹس عظمت سعیدشیخ، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجادعلی شاہ بنچ کا حصہ تھے۔ پانچ رکنی لارجر بنچ نے رواں سال جنوری میں 15مختلف درخواستیں یکجا کر کے سماعت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے اس حوالے سے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ نوازشریف کی طرف سے داخل جواب میں کہا گیا کہ انہوں نےکوئی درخواست داخل نہیں کی۔ نواز شریف نے جواب میں کہا کہ نااہلی صرف اس مدت کے لیے ہوگی جس مدت کے لیے امیدوار منتخب ہو۔ جہانگیر ترین کے وکیل اور نااہل ہونے والے دیگر اپیل کنندگان نے تاحیات نااہلی کے خلاف دلائل دیے تھے۔ پاناما کیس میں نوازشریف کو 62ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے والے بنچ میں جسٹس عظمت سعید شامل تھے۔ پاناما کیس میں نوازشریف کو 62ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے والے بنچ میں جسٹس اعجازالحسن شامل تھے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس عمر عطا بندیال نے جہانگیر ترین کی نااہلی کا فیصلہ دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف اورجہانگیر ترین کے خلاف فیصلوں میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا تھا۔ سپریم کورٹ عبدالغفور لہڑی کیس میں 62ون ایف کے تحت نا اہلی کو تاحیات قراردے چکی ہے۔ علاوہ ازیں جہانگیرترین کی نااہلی اور عمران خان کو اہل قرار دینے کا فیصلہ بھی جمعے کو سنایاگیا۔