آزادکشمیر میں پرائیویٹ اسکولوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں سرَ کڑاھی میں امتحان تو ختم ہوگئے کتابوں کیلئے والدین کی چیخیں نکل گئیں

 
0
310

مظفرآباد اپریل 15(ٹی این ایس)آزادکشمیر میں پرائیویٹ اسکولوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں سرَ کڑاھی میں امتحان تو ختم ہوگئے کتابوں کے لئے والدین کی چیخیں نکل گئیں اپنے اپنے سکولوں میں من پسند کتابیں لانے کے لئے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختون خواہ کے پبلشرز سے ٹھیکے طے کرلیئے جہاں دارلحکومت میں موجود مختلف پبلشرز کی چٹ دی جاتی ہے اور پھر اسی چٹ کی اندرون خانہ سکولوں کو کمیشن کی اچھی خاصی رقم مل جاتی ہے مگروالدین جو محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں کی لاپرواہی کے باعث ان سکولوں میں تعلیم حاصل کروا رہے ہیں کتابوں کی موجودہ قیمتیں اور سکولوں کی بڑی بڑی ڈیماندیں سن کر ہی غش کھانے لگے جبکہ وزیر تعلیم آزادکشمیر بیرسٹر افتخار گیلانی ، پرائیویٹ اسکولوں اور سرکاری سکولوں پر کنٹرول نہ کرسکے والدین نے حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پرائیویٹ اسکولوں کے اندر قائم اجاداری اور رنگ برنگی کتابوں کی دارلحکومت مظفرآباد میں آمد کا سلسلہ بند کریں اور کتابوں کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو سبسٹڈی دینے کا اعلان کریں تاکہ ایک عام انسان بھی اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کرواسکیں والدین کا موقف ہے کہ اس وقت سرکاری سکولوں کی کارگردگی اور ان میں تعینات ٹیچروں کی سیاست گری کی وجہ سے تعلیمی نظام کا بیڑا غر ق ہوچکا ہے جس کا فائدہ پرائیویٹ اسکول مالکان حاصل کررہے ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہے ؟۔