انتخابی قوانین کی شق 22 میں موجود سقم دور کرنے کیلئے قانون سازی ضروری ہے، اس شق  کی  موجودگی میں بروقت الیکشن ممکن نہیں ہو گا: خورشید شاہ

 
0
562

اسلام آباد، اپریل  19 (ٹی این ایس): اسلام آباد قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ انتخابی قوانین کی شق 22 میں موجود سقم دور کرنے کیلئے قانون سازی ضروری ہے۔ جمعرات کو جاری ایک بیان میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ حلقہ بندیوں کاحتمی نوٹیفکیشن 4 مئی کو جاری کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ انتخابی قوانین کا سیکشن 22 واضح ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد 120 دن چاہئیں، دوسری طرف اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے 60 دن کے اندر انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے، اگر اسمبلی یکم جون کو اپنی مدت پوری کرتی ہے تو یکم اگست تک الیکشن ہونے ہیں، موجودہ حالات میں سیکشن 22 کی موجودگی میں بروقت الیکشن ممکن نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی قوانین کے سیکشن 22 کو دیکھا جائے تو 4 ستمبر سے پہلے الیکشن نہیں ہو سکتے۔ الیکشن کمیشن انتخابی قوانین کے سیکشن 22 اور دیگر شقوں میں تضاد کا فوری جائزہ لے اور الیکشن کمیشن سیکشن 22 کو سیکشن 14 کے ساتھ ملا کر پڑھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون سازی نہ کی گئی تو الیکشن کی حیثیت چیلنج ہو جائے گی، ہم سب چاہتے ہیں کہ الیکشن بروقت ہو جس کے لئے قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں قانون سازی کرنا ہو گی۔