مرزا شوگر مل لیمیٹڈ کے نام پر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بینک سے 7.97 ملین اور مسلم کمرشل بینک سے 28.338 ملین روپے قرضہ لئے گئے
چونکہ یہ قرضہ دو ملین سے زیادہ اور ایک سال سے زائد عرصہ سے ادا نہیں ہوا لہذا دفعہ 63(n) کی رو سے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے قابل نہیں ٹھہرتیں : الیکشن کمیشن کا فیصلہ
کراچی، جون 23 (ٹی این ایس): سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق سینئررہنما ء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے نادہندہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد کر دئے گئے ہیں ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے صوبائی دفتر سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فہمیدہ مرزا کی طرف سے قومی اسمبلی کی خواتین کے لئے مخصوص نشست پر 2018 کے انتخاب کے لئے دائر کےگئے کاغذات نامزدگی کی آئینِ پاکستان کی دفعہ 63 اور 63 کی روشنی میں تفصیل سے جانچ پرتال کی گئی۔ اس ضمن میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے 11 جون کوموصول ہوئی رپورٹ کے مطابق موصوفہ نادہندہ نکلیں۔
آڈر کے مطابق فہمیدہ اور انکے شوہر ڈاکٹر ذولفقار مرزا کی ملکیتی شوگر مل، مرزا شوگر مل لیمیٹڈ نے انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بینک (سابق آئی ڈی بی پی) سے 7.97 ملین اور مسلم کمرشل بینک سے 28.338 ملین روپے کا قرضہ لیا تھا۔
چونکہ یہ قرضہ دو ملین سے زیادہ اور ایک سال سے زائد عرصہ سے ادا نہیں ہوا لہذا دفعہ 63(n) کی رو سے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے قابل نہیں ٹھہرتیں اور انکے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جاتے ہیں۔