کام کے بغیر تنخواہ لینے والےیہ افسران دیگر کیلئے قابل رشک بن گئے،کرپشن کا اعتراف کرنے والوں کے مزے دیکھ کر سرکاری ملازمین ان کے نقش قدم پر چلنے کو تیار دکھائی دیتے ہیں
کراچی، جون 23 (ٹی این ایس):نیب کی کاروائیاں، پلی بارگین زدہ افسران کا قصہ تمام ہونے کا نام نہیں لے رہا ،سندھ حکومت کے 500 سے زائد نیب سے وی آر کرنے والے افسران پہلے سے زیادہ مزے میں ہیں۔ اعلی عدلیہ کے احکامات پر صرف انہیں پوسٹوں سے ہٹایا گیا جبکہ کام کئے بغیر تنخواہیں اب بھی لی جا رہی ہیں، کام کی ٹینشن کے بغیر تنخواہ کی ادائیگی کی وجہ سے یہ افسران دیگر کیلئے قابل رشک بن گئے،کرپشن کا اعتراف کرنے والوں کے مزے دیکھکر سرکاری ملازمین ان کے نقش قدم پر چلنے کو تیار دکھائ دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں تعینات سابق وی آر افسران بلدیاتی افسران کو پیسہ اینٹھنے کی ٹریننگ دیکر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں ،ایک، دو گھنٹے بلدیاتی اداروں کو دیکر خود کی مثالیں دیتے ہیں کہ دیکھو کرپشن بھی کی اعتراف بھی مگر ہوا کچھ بھی نہیں
بلدیہ شرقی کے سابق سینئیر ڈائریکٹر اقبال احمد عرف کامریڈ کا آج بھی بلدیہ شرقی پر کنٹرول ہے ،اقبال احمد کی ایما پر آج بھی ٹھیکے داروں کو ٹھیکے الاٹ کئے جاتے ہیں ۔افسران کے مسائل حل کروانے میں پلی بارگین زدہ افسران آج بھی متحرک ہیں
پلی بارگین زدہ افسران کو نوکریوں سے برخاست نہ کئے جانے پر سرکاری اداروں کا نظم ونسق مزید خراب ہو رہا ہے ۔اب یہ بات زبان زد ہے کہ کچھ بھی کر لو سزا نہیں ملے گی ،بلدیاتی اداروں میں اس وجہ سے افسران نے مال بٹورنے کے ہر راستے اختیار کئے ہوئے ہیں ،فائلوں پر پرسنٹیجز بھی کئ گنا بڑھا دی گئیں ہیں ،پلی بارگین زدہ افسران سمیت کرپٹ عناصر کیخلاف فیصلہ کن کاروائیاں نہ کی گئیں تو کرپشن کا ناسور اپنی جڑیں اور مضبوط کر لیگا۔