جرمن چانسلر انجیلا مرکل 14 ممالک کے ساتھ ایک ڈیل کو حتمی شکل دینے میں کامیاب

 
0
353

برلن جولائی 1(ٹی این ایس)جرمن چانسلر انجیلا مرکل 14 ممالک کے ساتھ ایک ڈیل کو حتمی شکل دینے میں کامیاب ہو گئی ہیں، جس کے تحت یہ ممالک جرمنی میں موجود مہاجرین کو فوری طور پر واپس اپنے ممالک بلوانے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ ہفتے کے روز جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے وسیع تر مخلوط حکومت میں شامل سیاسی پارٹیوں کو ایک خط ارسال کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ 14 یورپی ممالک جرمنی میں موجود مہاجرین کو فوری طور پر واپس لینے پر متفق ہو گئے ہیں۔ 8 صفحات پر مشتمل اس خط کی ایک نقل موصول ہوئی ہے ، جس میں اتحادیوں کو اس ڈیل کے بارے میں سرکاری طور پر مطلع کیا گیا ہے۔

جرمنی کی وسیع تر مخلوط حکومت میں مرکل کی سیاسی پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے علاوہ باویریا میں اس کی ہم خیال کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس ڈیل کے تحت یہ 14 ممالک ایسے مہاجرین کو قبول کرنے کو تیار ہیں، جو اس وقت جرمنی میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں یا پہلے سے ہی یہاں موجود ہیں۔ ساتھ ہی مرکل نے یہ بھی تسلیم کر لیا ہے کہ ایسے مہاجرین جو پہلے کسی اور یورپی ملک میں پناہ کی درخواست جمع کرا چکے ہیں، انہیں ملکی سرحدوں پر قائم کردہ بڑے ‘اینکر سینٹرز‘ میں رکھا جائے گا اور وہیں ان کی درخواستوں پر کارروائی کی جائے گی۔

مرکل کی طرف سے یہ اہم ڈیل ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے ، جب انہیں مہاجرین کی پالیسی پر اپنی ہی ہم خیال سیاسی جماعت سی ایس یو کی طرف سے سخت دباؤ کا سامنا ہے ۔ اس پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر خبردار کر چکے ہیں کہ اگر مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کی خاطر یورپی یونین کی سطح پر جولائی تک ڈیل طے نہیں ہوتی تو وہ حکومت سے الگ بھی ہو سکتی ہے ۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک کے سربراہان مہاجر بحران کے خاتمے کے لیے نئے معاہدے پر منقسم دکھائی دیتے ہیں۔ اس نئے معاہدے کے تحت تارکین وطن کے لیے محفوظ سینٹرز بنائے جانے ہیں۔ فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ایسے مراکز نہیں بنائے گا کیونکہ فرانس وہ یورپی ملک نہیں ہے جہاں تارکین وطن پہلے پہنچے ہیں۔ اٹلی کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ یہ سینٹرز یورپ میں کہیں بھی ہو سکتے ہیں، جبکہ یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے خبردار کیا ہے کہ اس معاہدے کو لاگو کرنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔ جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے اسے اہم اقدام تو کہا لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا کہ اختلافات کو دور کرنے کے لیے مزید کچھ کرنا ہوگا۔

یہ معاہدہ انجیلا مرکل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ انہیں ملک میں شدید سیاسی تنازع کا سامنا ہے جہاں ان کے اہم ساتھی وزیر داخلہ ہارسٹ سیہوفر نے متنبہ کیا ہے کہ وہ ان تارکین وطن کو واپس بھیج دیں گے جو پہلے سے کہیں اور رجسٹر ہیں۔ ادھر اٹلی نے بھی اسپین اور یونان جو اپنی سرزمین پر رجسٹر ہونے والے تارکین وطن کو واپس لینے پر متفق ہیں سے اختلاف کیا ہے۔ ان مراکز کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہیں یورپی ممالک کی جانب سے رضاکارانہ طور پر بنایا جائے گا، لیکن تاحال ایسی تفصیلات نہیں ہیں کہ آیا کون سے ممالک ان کی میزبانی کریں گے یا انہیں پناہ دیں گے۔ فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے کہا ہے کہ یہ مراکز ان ممالک میں ہوں گے جہاں یورپ میں تارکین وطن سب سے پہلے پہنچے اور اسی لیے فرانس میں ایسے مراکز نہیں ہوں گے کیونکہ وہ ان کی آمد کا پہلا ملک نہیں۔ تاہم اٹلی کے وزیراعظم نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ فرانس سمیت‘ تمام یورپی ممالک یہ مراکز بنائیں گے۔