پیرس , ایرانی نظام کے خلاف سالانہ کانفرس کا انعقاد

 
0
407

پیرس جولائی 1(ٹی این ایس) پیرس میں ایرانی نظام کے خلاف سالانہ کانفرس کا انعقاد کیا گیا، حزب اختلاف کی جانب سے ایرانی نظام کی ناقد مریم رجوی کی حمایت میں پیرس میں سالانہ کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے 30 سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

قبل ازیں جمعہ کے روز ا مریکی صدر ٹرمپ کے قانونی مشیر روڈی جولیانی نے ایرانی اپوزیشن لیڈر اور قومی مزاحمتی کونسل کی رہنمامریم رجوی سے پیرس میں ملاقات کی، جس میں ایران میں جاری عوامی احتجاج کی حمایت اور حکومت کے خلاف مزاحمت پر اتفاق کیا گیاتھا۔ کانفرنس میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ایرانی حکام کی یورپی یونین کے حوالے سے پالیسیوں کو دوغلا قرار دیا گیا۔ امریکا کے سابق سفارت کار رابرٹ ٹوریکیلی نے کانفرنس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کی جانب سے ایران مخالف اقدامات کے نتائج اور آیندہ کے لیے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔ امریکی قانونی مشیر کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت نے قوم کے حقوق سلب کررکھے ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر اور وزیر خارجہ کئی بار ایرانی حکام کو کرپٹ اورظالم قرار دے چکے ہیں۔ دوسری جانب مریم رجوی کا کہنا تھا کہ ایران میں حکومت کی طرف سے طاقت کے استعمال کے باوجود عوامی احتجاج کی مہم جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں پر طاقت کے استعمال سے ظالم نظام کے خلاف صدائے احتجاج بند نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے سماجی حالات اب پیچھے کی طرف واپس نہیں جاسکتے۔ عوام اور مزاحمتی کونسل کے ہاتھوں ایرانی حکومت کا خاتمہ نوشتہ دیوار ہے۔ امریکی مشیر روڈی جولیانی نے پیرس کانفرنس کو اہمیت کی حامل قرار دیا اور کہا کہ یہ کانفرنس ایرانی اپوزیشن قوتوں کو ظالم نظام کے خلاف متحد ہونے کا موقع فراہم کرے گی۔ علاوہ ازیں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اسی کانفرنس سے متعلق ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ذرائع ابلاغ کے مطابق تقریباً ایک لاکھ افراد نے شرکت کی۔