بائیں بازو کے رہنما اورمیکسیکوسٹی کے سابق میئر اوبراڈور میکسیکو کے نئے صدر منتخب

 
0
304

اپوزیشن نے شکست تسلیم کرلی ،ملکرچلنے پر اتفاق،ٹرمپ کی بھی نومنتخب صدر کو مبارک باد،ملکر کام کرنے کا عزم
میکسیکوسٹی03جولائی(ٹی این ایس)بائیں بازو کے رہنما اور میکسیکو سٹی کے سابق میئر آندرے مینوئل لوپیز اوبراڈور بھاری اکثریت سے میکسیکو کے نئے صدر منتخب ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدارتی انتخاب میں ڈالے جانے والے ووٹوں کے ا بتدائی گنتی کے مطابق اوبراڈور کو 53 فی صد سے زائد ووٹ ملے ہیں۔ان کے حریف اور نیشنل ایکشن پارٹی (پی اے این) کے امیدوار ریکارڈو انایا نے 22 فی صد جب کہ موجودہ صدر اینرک پینیا نیتو کی جماعت انسٹی ٹیوشنل ریوولوشنری پارٹی (پی آر آئی) کے امیدوار جوز انتونیو میڈ نے صرف 16 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔دونوں رہنماؤں نے ابتدائی نتائج سامنے آنے کے فوراً بعد ہی اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے اوبراڈور کو مبارک باد دی ہے۔ووٹنگ کے بعد جاری ہونے والے ایگزٹ پولز سے انداز ہورہا ہے کہ اوبراڈور کی جماعت اور اس کے اتحادیوں کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں بھی اکثریت حاصل ہوجائے گی۔میکسیکو کے ایک نشریاتی ادارے کے مطابق امکان ہے کہ اوبراڈور کی جماعت اور ان کے اتحادیوں کو 100 رکنی سینیٹ میں 56 سے 70 نشستیں جب کہ 500 رکنی ایوانِ زیریں میں 256 سے 291 نشستیں حاصل ہوجائیں گی۔نتائج سے ظاہر ہورہا ہے موجودہ حکمران جماعت پی آر آئی کو پارلیمانی انتخاب میں بھی بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔پی آر آئی گزشتہ 89 برسوں کے دوران 77 برس میکسیکو پر حکمران رہی ہے۔ 2000 میں ہونے والے انتخابات میں پی آر آئی کو اس کی قدامت پسند حریف جماعت پی اے این نے شکست دی تھی لیکن 12 سال بعد گزشتہ انتخابات میں پی آر آئی دوبارہ اقتدار میں آگئی تھی۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک کے نومنتخب صدر کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے۔صدر ٹرمپ نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ایسا بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے جس کا فائدہ امریکہ اور میکسیکو دونوں کو ہوگا۔اوبراڈور نے اپنی انتخابی مہم ملک میں بدعنوانی کے خاتمے ، معاشی اصلاحات اور منشیات فروش گروہوں کے خلاف کارروائی کرنے کے وعدوں پر چلائی تھی جن کی عوام نے بھرپور پذیرائی کی۔نو منتخب صدر نے میکسیکو کے مرکزی بینک کی خود مختاری کا تحفظ کرنے اور معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تاریخ انہیں ایک اچھے صدر کے طور پر یاد رکھے۔