آزاد الیکشن لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ ن لیگ چھوڑ رہا ہوں، جیپ کا نشان لینا میرا اپنا فیصلہ تھا،چوہدری نثار علی خان

 
0
311

ٹیکسلا جولائی 10(ٹی این ایس): سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور این اے 59سے آزاد امیدوار چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میں نوازشریف کے استقبال کیلئے بالکل نہیں جاؤں گا،اگر مسلم لیگ ن میں ہوتا بھی تونوازشریف کے استقبال کیلئے نہیں جاتا،میرے نوازشریف کے ساتھ 34سالہ پرانے تعلقات ہیں، آزاد الیکشن لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ ن لیگ چھوڑ رہا ہوں۔انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیپ کا نشان لینا میرا پنا فیصلہ تھا۔
جیپ کا نشان کسی گروپ کا نشان نہیں ہے۔نہ ہی میں کسی جیپ گروپ کاحصہ ہوں۔اگر آزادگروپ بنانا ہوتا توایک سال یا 6مہینے پہلے بنالیتا بہت سے لوگ موجود تھے۔جنوبی پنجاب کے کچھ لوگوں نے شیرکا نشان واپس کرکے جیپ کا نشان لیا، معلوم نہیں جیپ کے نشان کوکیوں اچھالا جارہا ہے۔چند لوگوں کوتوتنقید کرنے کیلئے بہانہ چاہیے۔میرے انتخابی نشان پرمنفی پروپیگنڈے پرافسوس ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں 4انتخابی حلقوں سے الیکشن لڑرہا ہوں۔میں صرف اپنے حلقوں پرفوکس کررہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں کسی کوکرپشن یا ایمانداری کاسرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا۔نوازشریف، زرداری ، عمران خان یا کوئی اور ہو۔میں کسی کوبھی کرپشن کاسرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا۔پاکستان میں کرپشن ہے لیکن کسی پرہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا۔جب کسی اور پرکرپشن پرہاتھ ڈالیں گے تومیں خوش ہوں گا۔
لیکن جب میرے کسی بندے پرہاتھ ڈالیں گے تومیں اعتراض کروں گا۔چوہدری نثار نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے۔سیاست تک نہیں اداروں میں بھی ہونا چاہیے۔اگر فوج یا عدلیہ میں بھی ایسا کوئی معاملہ ہوتا ہے توقوم کے سامنے ہونا چاہیے۔جس پرکوئی انگلی نہ اٹھائے کہ انتقامی کاروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کوبے شمار چیلنجز درپیش ہیں۔
اس وقت صرف ملک میں حکومت بنانے پربات ہورہی ہے۔ہندوستان پاکستان کوریگستان بنانے پرتلا ہوا ہے۔ہم جس طرف جارہے ہیں اپنی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی اور جاتی رہتی ہیں لیکن آئندہ جس کی حکومت ہوگی اس پرترس آرہا ہے۔حکومت ضرور بنائیں لیکن مسائل پرفوکس کریں۔سابق وزیرداخلہ نے ایک مزید سوال پرکہا کہ آزاد الیکشن لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ ن لیگ چھوڑ رہا ہوں۔
شہبازشریف سے ملاقات پرانی بات ہے،مجھے یاد نہیں ۔تاہم میرے نوازشریف کے ساتھ 34سالہ پرانے تعلقات ہیں۔میں نوازشریف کے استقبال کیلئے بالکل نہیں جاؤں گا۔اگر مسلم لیگ ن میں ہوتا بھی تونوازشریف کے استقبال کیلئے نہیں جاتا۔چوہدری نثار نے ایک سوال پرکہا کہ میرے سیاسی مخالف کوگرفتار کیا گیا تواس کی مذمت کی۔الیکشن سے پہلے آصف زرداری کوگرفتار نہیں کیاجانا چاہیے۔ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے الیکشن متنازع ہوجائے۔