نواز شریف اور مریم نواز کا طیارہ لاہور لینڈ کر گیا،کچھ دیر میں گرفتاری متوقع

 
0
339

لاہور جولائی 13 (ٹی این ایس)سابق وزیر اعظم نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کو ابوظہبی سے لانے والا طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر لینڈ کر گیا،جہاں کچھ دیر بعد نیب کی ٹیم انہیں گرفتار کر کے جیل منتقل کر دے گی۔ مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی قیادت میں ائیرپورٹ کے باہر موجود ہے،اس موقع پر ائیر پورٹ کے اردگرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
یاد رہےاحتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔اس سے قبل رات گئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی ابوظہبی پہنچے جن کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب کی 16 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ابوظہبی سے روانہ ہونے کے بعد دونوں کو شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچنا تھا تاہم پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی۔نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ مرتضیٰ جاوید عباسی اور حنا پرویز بٹ سمیت (ن) لیگ کے 40 رہنما سفر کررہے ہیں۔

پولی کلینک نے نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر آصف عرفان، ڈاکٹر حامد اور ڈاکٹر اسما کیانی شامل ہیں۔بورڈ کے ارکان کو 13 جولائی سے 16 جولائی تک ہروقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر امتیاز سے رابطے میں رہے گا۔ابوظہبی میں نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کی رپورٹس پر پاکستانی سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن نہیں اور نہ ہی انہیں نیب کی ٹیم کی متحدہ عرب امارات آمد کی کوئی اطلاع ہے۔سفارتی حکام کے مطابق ابوظہبی میں گرفتاری کے لیے کوئی قانون موجود نہیں، کسی ملزم یا مجرم کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی قوانین و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوتے ہیں۔قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کے لیے 16 رکنی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔نیب حکام کے مطابق دو ٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات کردی گئی ہیں جبکہ دو ہیلی کاپٹرز بھی لاہور ایئرپورٹ پہنچا دیئے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کرنے کے بعد اسلام آباد لایا جائے گا جہاں سے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی اور احتساب عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی جائے گی۔دوسری جانب روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ‘جیل کی کوٹھڑی اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ وطن واپس نہیں آؤں گا’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا’۔