سپریم کورٹ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا دیا

 
0
338

اسلام آباد جولائی 31(ٹی این ایس)سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر پانی جمع ہونے سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا دیا۔نیو اسلام آباد ایئر پورٹ سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ ایئرپورٹ چوہدری منیر نے بنایا، چوہدری منیر نے صرف رن وے بنایا تھا،بلا وجہ کسی کو بدنام نہیں کرنا چاہیے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بارش کا پانی جمع ہونے کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں، نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کےپارکنگ ایریا میں پانی جمع ہوا تھا، بورڈنگ جاری کرنے والے کاؤنٹر کے پاس پانی جمع نہیں ہوا، میڈیا پر چلنے والے کلپ بھی سپریم کورٹ میں پیش کردیئے گئے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی پارکنگ بھی ایئرپورٹ کا حصہ ہوتی ہے، ہم نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے ڈیزائن نہیں تعمیرات کا جائزہ لینا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کےزیر تعمیر حصے میں پانی زیادہ جمع ہوا تھا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ ایئرپورٹ کی تعمیر پر کتنی رقم خرچ ہوئی؟سول ایوی ایشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ منصوبہ 37ارب سے شروع اور 106ارب میں مکمل ہوا۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ منصوبے کی لاگت میں اضافے کی ذمہ داری کوئی نہیں لے گا، 106ارب روپے خرچ ہو گئے اب تک تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کےڈیزائن کرنے والے معاملے کو دیکھیں، ممکن ہو تو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی بھی کی جائے، یقینی بنایا جائے کہ مستقبل میں نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر پانی کھڑا نہ ہو۔عدالت نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میں پانی کھڑا ہونے سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا دیا۔