سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 بحال کردیا

 
0
401

اسلام آباد 08 اگست،(ٹی این ایس) سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آرڑر بحال کردیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھی وہ ہی حقوق حاصل ہیں جو دوسرے شہریوں کو حاصل ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سر براہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گلگت بلتستان آرڈر دوہزار اٹھارہ کے لئے دائر اپیل پر سماعت کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی مقامی عدالت کا فیصلہ معطل کیا اور وفاقی حکومت کی اپیل منطور کی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھی وہ ہی حقوق حاصل ہیں جو دوسرے شہریوں کو حاصل ہیں، اس کے لئے وفاقی حکومت یقینی بنائے کہ گلگت بلتستان کے شہریوں کو بھی بنیادی حقوق میسر ہوں۔یاد رہے کہ اکیس مئی دوہزار اٹھارہ کو وفاقی حکومت نے گلگلت بلتستان کے لئے پیکج دیا تھا جسے گلگت بلتستان کے چیف اپیلنٹ کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا تھا،اور اس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوتوہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی اب گلگت بلتستان اسمبلی کہلائے گی، گلگت بلتستان کو ایکنک اور ارسا سمیت تمام وفاقی مالیاتی اداروں میں نمائندگی مل گئی۔گلگت بلتستان میں آئینِ پاکستان کے تحت سٹیزن ایکٹ 1951 لاگو کردیا گیا، پانچ سال کے لیے ٹیکس فری زون قرار دے دیا گیا، گلگت بلتستان چیف کورٹ کا نام تبدیل کرکے گلگت بلتستان ہائیکورٹ رکھ دیا گیا۔جی بی اسمبلی کو صوبائی اسمبلیوں کی طرح قانون سازی سمیت تمام اختیارات حاصل ہوگئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کو 5 سال کے لیے ٹیکس فری زون قرار دیا گیا ہے۔گلگت بلتستان ہائیکورٹ میں ججوں کی تعداد 5 سے بڑھا کر 7 کر دی گئی ہے اور جی بی سپریم اپیلیٹ کورٹ کا چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کا ریٹائرڈ جج ہوگا۔