احتساب عدالت راولپنڈی کی منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی ممبران کے خلاف ریفرنس کی سماعت سننے سے معذرت ، کیس احتساب عدالت اسلام آباد منتقل کرنے کے حکم

 
0
754

راولپنڈی اگست 09 (ٹی این ایس )منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے نومنتخب ممبران کے خلاف لینڈ مافیا اور نیب کے کرپٹ افسران کی ایما پر دائر ریفرنس کی راولپنڈی کی احتساب عدالت میں سماعت من گھڑت ریفرنس میں نامزد چھ ملزمان میں سے چار ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے مزید تفتیش کرنی ہے اسلئے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست منظور کی جائے ملزمان کے وکیل احتشام الحق ایڈووکیٹ دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے نومنتخب ارکان کے خلاف موجودہ ریفرنس نیب کی انتقامی کاروائی اور سوسائٹی ہتھیانے کا گھناونا منصوبہ ہے ملزمان کو جھوٹے ریفرنس میں پھنسایا جا رہا ہے۔

چوہدری احتشام الحق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انکے موکلان اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں نیب کی انتقامی کاروائی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے نیب کے تفتیشی آفیسر ملزمان کو گرفتار کرکہ احتساب عدالت اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی لے آئی جبکہ بنیادی ریفرنس اور ضمنی ریفرنس اسلام آباد میں دائر ہوا اور ملزمان کی ضمانتیں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ سے منظور ہو گئی ان کا مزید کہنا تھا کہ من گھڑت ریفرنس میں گرفتار ایک ملزم چوہدری ارشد کو نیب کی زیر حراست شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جسکی وجہ سے دو دن پہلے انھیں نیب کے حراستی مرکز میں شدید دل کو دورہ بھی پڑا اور انھیں ہارٹ اٹیک کے بعد کس ہاسپٹل رکھا گیا اور چوہدری ارشد زندہ ہیں یا نہیں کسی کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا

جبکہ ممبر ایکشن کمیٹی چوہدری ارشد کی بیماری سے متعلق انکے قریبی عزیز و اقارب کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا جبکہ انکی زندگی یا موت کی تصدیق کیلئے نیب آفس جانے والے انکے رشتہ داروں کو بھی ڈرایا دھمکایا گیا جس پر احتساب عدالت نمبر ایک راولپنڈی کے جج شکیل احمد نے پراسیکیوٹر نیب اور مقدمہ کے تفتیشی آفیسر مبشر کریم سے چھ بار استفسار کیا کہ آپ عدالت کو دھوکہ دے رہے ہیں کہ آپ نے ملزمان کو احتساب عدالت اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی میں پیش کیا اور عدالت کو اسلام آباد احتساب عدالت میں دائر ریفرنس اور ملزمان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی سے متعلق آگاہ بھی نہیں کیا احتساب عدالت راولپنڈی کے جج شکیل احمد نے نیب پراسیکیوٹر اور ریفرنس کے تفتیشی آفیسر مبشر کریم کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ کی سماعت سے دوران نیب کی بدنیتی ثابت ہو گئی ہے احتساب عدالت راولپنڈی کے جج شکیل احمد نے من گھڑت الزامات پر دائر ریفرنس پر سماعت سے انکار کر دیا اور نیب کو ہدایت کی کہ ملزمان کو آج ہی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا یاد رہے منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے نومنتخب ممبران کے خلاف دائر من گھڑت ریفرنس کے چھ میں سے چار ملزمان کو آج راولپنڈی کی احتساب عدالت لایا گیا تھا مقدمہ میں نامزد دیگر دو ملزمان میں سے ایک چوہدری محمد ارشد کو نیب کے زیر حراست شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جنہیں دو دن پہلے ہارٹ اٹیک کے باعث پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن طبیعت مزید بگڑنے پر انھیں پمز منتقل کر دیا گیا جہاں انکی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے جبکہ دوسرے ملزم خوشدل خان کو بھی تشدد کے دوران حالت خراب ہونے پر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے اور انھیں آج احتساب عدالت بھی نہیں پیش کیا گیا۔احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے دوران ریفرنس میں نامزد ملزم کو دل کا دورہ پڑا جس پر احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد نے ملزم کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایات جاری کر دی۔