منی لانڈرنگ کیس :ملزم عبدالغنی مجید صحت خرابی کے باعث اسپتال منتقل

 
0
570

کراچی اگست 27(ٹی این ایس)منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم عبدالغنی مجید کو پیٹ میں تکلیف کے باعث جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
جناح اسپتال انتظامیہ کے مطابق عبدالغنی مجید کو رات تین بجےجناح اسپتال لایاگیا، وہ پیٹ میں تکلیف محسوس کررہے تھے، جس کے باعث ان کے مختلف ٹیسٹ لئے گئے ہیں، رپورٹس کےبعدعبدالغنی مجیدکی بیماری سےمتعلق پتا چل سکےگا۔
یاد رہے کہ پچیس اگست کو بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں ملزم انور مجید کے جسمانی ریمانڈ میں ستائیس اگست تک توسیع کی تھی، تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ انور مجید کو جیل بھیج دیں جبکہ عبدالغنی مجید کا مزید پانچ دن کا ریمانڈ دیا جائے۔
اس موقع پر ملزم کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایاکہ ملزم کورات بھرجگاکرتفتیش کی جاتی ہے،ملزم کو برین ہیمرج کا خطرہ ہوگیا ہے، طبی معائنہ کرایا جائے،جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ملزم انور مجید کاطبی معائنہ کراکے رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کی جائے۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعاکی کہ ملزم سے تفتیش نامکمل ہے ریمانڈ میں توسیع کی جائے،جس پر ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ انور مجید کو عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیں وہ ہسپتال میں ہیں،ایف آئی اے نے ریکارڈ متعلقہ بینکوں سے لینا ہے ملزم سے نہیں،عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے ملزم انور مجید کے جسمانی ریمانڈ میں 27 اگست تک توسیع کردی ہے۔واضح رہے کہ سولہ اگست کو جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو راہداری ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔
بعد ازاں ایف آئی اے نے اومنی گروپ کے مالک انور مجید اوران کے بیٹے عبدالغنی کواسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ رضوان الدین کے روبرو پیش کیا، اس موقع پر ایف آئی کی جانب سے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزمان کو کراچی منتقل کرنا ہے، لہذا ان کا راہداری ریمانڈ دیا جائے، جس پر عدالت کے جج نے انورمجید سے پوچھا کہ کیا وہ وکیل کرنا چاہتے ہیں۔جس پرانور مجید نے جواب دیا کہ وہ وکیل کی خدمات حاصل کرنا نہیں چاہتے، بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے کی استدعاپرانور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو راہداری ریمانڈ دے دیا۔
پندرہ اگست کو جعلی اکاونٹس کے ذریعے رقوم کی منتقلی کے کیس میں سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کی مالک انور مجید کو بیٹوں سمیت کمرہ عدالت سے گرفتار کیا تھا جبکہ گرفتار افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔