آبادی میں اضافہ ایک بم ہے،ایک موقع آئیگا وسائل کم اور آبادی زیادہ ہوگی،چیف جسٹس

 
0
673

اسلام آباد اگست 29(ٹی این ایس)سپریم کورٹ میں آبادی میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ ایک بم ہے،وسائل کم اورآبادی بڑھتی جارہی ہے،پانی کی کمی کے مسائل بھی آبادی میں اضافے سے پیداہوں گے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایک موقع آئے گاوسائل کم،آبادی زیادہ ہوگی،اس ناسورسے نمٹناماہرین کاکام ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے آبادی میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ آبادی کوکنٹرول کرنے کیلئے قلیل مدتی کیا اقدامات ہوسکتے ہیں؟ڈی جی پاپولیشن نے کہا کہ تعلیم کی شرح کوبڑھانے کی ضرورت ہے،پاپولیشن معاملے پرفیڈرل لیول پربحث نہیں ہوئی،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پاپولیشن محکموں کاسارابجٹ تنخواہوں پرخرچ ہوجاتا ہے،رویے میں تبدیلی نہ آنےکامطلب آگاہی ناقص ہے،چند روزمیں آپ کومسئلے کا حل دینا ہوگا۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کا پلان 20 ارب روپے دستیابی سے مشروط ہے،دستیاب وسائل میں رہ کرکام کرنا ہوگا۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ آبادی میں اضافے کے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے؟صوبائی حکومتوں نے آبادی کے معاملے پربجٹ کم کردیا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ صوبائی حکومت نے متعلقہ ملازمین کوٹریننگ دینا چھوڑدی،بنگلہ دیش،ایران میں آبادی کنٹرول پالیسی کامیاب ہوئی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آبادی میں اضافہ دراصل ایک بم ہے، وسائل کم اورآبادی بڑھتی جارہی ہے،پانی کے مسائل بھی آبادی کے اضافے سے پیدا ہوں گے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایک موقع آئےگا وسائل کم اورآبادی زیادہ ہوگی، وفاقی اورصوبائی وزرا کوبلائیں،پالیسی سے آگاہ کریں۔ڈی جی پاپولیشن نے عدالت میں پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کئی اقدامات کیے لیکن آبادی میں اضافہ نہیں روک سکے،عدالتی نوٹس پرمتعلقہ حکام سنجیدہ ہوئے ہیں۔سابق سیکرٹری وزیراعظم فواد حسن فواد نے عدالت کو بتایا کہ پاپولیشن کنٹرول کا 94 فیصدبجٹ تنخواہوں پرخرچ ہوتا ہے،چیف جسٹس نے فواد حسن فواد سے استفسار کیا کہ آپ 5 سال حکومت میں رہے کیاکیا؟فواد حسن فواد نے کہا کہ 2010 کے بعد پاپولیشن کا محکمہ صوبوں کو منتقل ہوگیا،آبادی کنٹرول کرنا حکومت کی ترجیح نہیں رہی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ معاملے پر3بجے کانفرنس روم میں میٹنگ کریں گے۔