وزیراعلیٰ سندھ کی تھرپارکر میں امدادی گندم تقسیم میں خوردبرد کی شائع خبروں کی تردید

 
0
429

مختلف اخبارات میں سندھ حکومت کیخلاف بے بنیاد خبریں شائع ہونا قابل افسوس عمل ہے،سید مراد علی شاہ 
کراچی اگست30(ٹی این ایس)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اخبارات میں تھرپارکر میں امدادی گندم تقسیم میں خوردبرد کی شائع خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تھر کے عوام کے لیے فراہم کی گئی گندم کی مفت تقسیم سے متعلق گزشتہ روز ایک اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جو تقسیم کے شفاف عمل کو موثر اور یقینی بنانے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر مجھے رپورٹ کرتی ہے جس میں ساری تفصیلات ہوتی ہیں۔ مختلف اخبارات میں سندھ حکومت کے خلاف بے بنیاد خبریں شائع ہونا قابل افسوس عمل ہے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت کی سب مشینری ان قحط سالی صورتحال کو نمٹنے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے اور جب تک تھر کیلوگوں کے دکھ ختم نہیں ہو جاتے تب تک ہماری خدمات میسر رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی پارٹی ہے اورعوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہیں یہ پیپلزپارٹی کے منشور کا حصہ ہے اور ایسی طرح شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے عوام کے لیے قربانی دے کر امرہو گے۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت تھرپارکر سمیت اچھڑے تھر کے لیے ایک جمۂ منصوبہ بنا رہی ہے، جس سے نہ صرف یہاں پر خوشحالی آئے گی بلکہ قحط سالی کی صورتحال کو مکمل طور پر خاتمے کرے گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ گندم کے ساتھ ایشا خوردنوش اور جانوروں کے لیے چارہ بھی وافر مقدار میں فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے اچھڑے تھر کے لوگوں کیلئے کہا کہ آپ لوگ ہمارے دل اور جگر ہیں اور ہم اس قحط سالی کی صورتحال کو بھادری کے ساتھ نپٹنا ہوگا اس پر آپ لوگوں کے جذبے کو سلام ہے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاھ نے صحافیوں کی جانب سے شایع کی گئی اخباری خبروں پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تھر میں سخت بھوک اور قحط سالی والی صورتحال تھی اور مجھے امید ہے انشا اللہ ہماری حکومت اس قحط سالی کو دور کرکے تھر کیلوگوں میں خوشیاں لوٹائے گی۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز میں نے اپنی ٹیم کو اجلاسوں میں ہدایت کی ہے صوبے میں منیٹرینٹی ہوم ، روڈ، پینے کا صاف پانی، سولر انرجی، لائیٹ کی فراہمی کے مسائل جلد از جلد حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ تھر کے لوگوں نے پیپلزپارٹی کا ساتھ ہمشہ نبھایا ہے اور ہم پر فرض بنتا ہے کہ ہم اس دکھ کی گھڑی میں ان کا ساتھ دیں اور مالی مدد بھی کریں اور گندم اور جانوروں کے لیے چارہ بھی دیں۔