ایران ضابطوں کے تحت کام کر رہا ہے، عالمی جوہری ادارے کا اعتراف

 
0
430

ایران کی جانب سے بروقت اور موثر تعاون فراہم کیا گیا، آئی اے ای اے کے ارکان کو رپورٹ پیش 
ویانا اگست 31(ٹی این ایس)ایران 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنی جوہری سرگرمیوں سے متعلق طے پانے والے معاہدے کی پابندیوں کے اندر رہتے ہوئے کام کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات اقوام متحدہ کے جوہری سرگرمیوں کے نگران ادارے کی جاری ہونے والی ایک خفیہ رپورٹ میں کہی گئی ۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مئی میں امریکہ کو معاہدے سے نکالنے اور ایران کے خلاف پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے دوسری سہ ماہی کی رپورٹ میں کہا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی، افزودہ یورینیم کے ذخائر اور دوسرے امور میں طے کردہ حدود کے اندر رہتے ہوئے کام کیا۔

مئی میں اپنی گزشتہ رپورٹ میں آئی اے ای اے نے کہا تھا کہ ایران نگرانوں کے ساتھ تعاون میں مزید اضافہ کر سکتا تھا اور اس سے اعتماد میں اضافہ ہوتا۔ارکان کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے بروقت اور موثر تعاون فراہم کیا گیا، جس میں تنصیبات تک رسائی، اضافی ضابطوں کا اطلاق اور اعتماد میں اضافہ شامل ہے۔ادارے کے ایک سینئر عہدے دار کا کہنا تھا کہ یورینیم کی پیداواری سطح تبدیل نہیں ہوئی اور باقی تمام امور بھی قواعد کے مطابق ہیں۔رپورٹ دیکھنے کے بعد فرانس کے وزیر خارجہ جین وی لی ڈرین کا کہنا تھا امریکہ کے اخراج کے باوجود ان کا ملک بدستور معاہدے پر قائم ہے۔انہوں نے ویانا میں ایران سے متعلق یورپی یونین کی پالیسی پر غور کرنے کے لیے اکھٹے ہوئے والے وزرائے خارجہ سے کہا کہ تہران کو امریکی پابندیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں اور ایک ایسا مستقل مالیاتی طریقہ کار اپنایا جائے جو ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے میں معاون ثابت ہو۔