وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

 
0
1119

اسلام آبادستمبر 3(ٹی این ایس) حکومت نے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ میں تمام غیر قانونی کنکشن ختم کردئیے جائیں گے جبکہ سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں بجلی چوری اور کھاد کی دستیابی کے معاملات زیر بحث آئے۔اجلاس میں توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے لئے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا بجلی چوروں کے ساتھ بجلی نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں گے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی کنکشنز تین ماہ میں ختم کئے جائیں گے اور عام صارفین کے علاوہ وزارتوں اور محکموں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ رابطہ کمیٹی نے پری پیڈ بجلی کے میٹرز لگانے کی تجویز بھی دی۔
اجلاس میں کھاد کی طلب مقامی پیداوار سے پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لئے کھاد کے کارخانے فوری طور پر چلانے کے احکامات جاری کئے گئے اور کہا گیا اگر مقامی پیداوار کم ہوئی تو درآمد کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کہا گیا سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔ خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔
اس سے قبل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پی ایس او کیلئے دس ارب روپے کے اجراء اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کرنے کی منظوری دی تھی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ گردشی قرضوں کا مجموعی حجم گیارہ سو اٹھاسی ارب روپے ہوگیا ہے، جس پر وزیر خزانہ نے تمام متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی اور کہا تھا گردشی قرضوں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔اجلاس میں مالی بحران کا شکار پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج کی منظوری بھی دی گئی تھی۔