نادرا نے آر ٹی ایس سے متعلق رپورٹ جمع کرادی

 
0
540

اسلام آباد ستمبر 11(ٹی این ایس) عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم ( آر ٹی ایس )فیل ہونے سے متعلق نادرا نے ابتدائی رپورٹ مرتب کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوا دی ہے جب کہ الیکشن کمیشن نے بھی نادرا کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹ کی تصدیق کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آرٹی ایس پچیس جولائی کو ٹھیک کام کررہا تھا، اور عام انتخابات کے روز شام چھ بجے سے ستائیس جولائی شام چار بجے تک آرٹی ایس سے نتائج موصولی کا عمل جاری رہا، اس کے لئے نادرا نے آر ٹی ایس کا بین الاقوامی معیار کا بیک اپ تیار کیا تھا، جبکہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں کوئی مماثلت نہیں تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آر ٹی ایس میں ڈیٹا فیڈ کرنے کا اختیار صرف پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران کو تھا، ابتدا میں آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ کی آمد جاری تھی، انتخابی عملے کو آرٹی ایس سافٹ ویئر کے استعمال کرنے میں مختلف وجوہات رکاوٹ کا باعث بنیں۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ تھری جی انٹرنیٹ کی عدم دستیابی بھی رزلٹ فارم کی آرٹی ایس ترسیل میں بڑی رکاوٹ رہی، بیشتر پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران ٹیکنالوجی کے استعمال کی مہارت نہیں رکھتے تھے اور ان کے پاس اسمارٹ فون بھی دستیاب نہیں تھے،۔پریذائیڈنگ افسران کی اسمارٹ فون سے لاعلمی، موبائل چارجنگ کے مسائل اور انٹرنیٹ ڈیٹا پیکجز نہ ہونے کے باعث نتائج آر ٹی ایس کے ذریعے ارسال نہ کیے جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی رات دو بجے سے قبل غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کا دباؤ بھی ناکامی کا سبب بنا رہا، رات دو بجے کی ڈیڈ لائن کے لیے الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس کو بائی پاس کرنے کے احکامات جاری کیے، آر ٹی ایس کا بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں تھا کہ وہ کسی حلقے کے نتائج مرتب کرے۔یاد رہے کہ پچیس اگست کو تحریک انصاف نے الیکشن کے روز رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کی بندش کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کا ذمہ دار نادرا کو ٹھہرا یا تھا اور اس کی ناکامی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی تھی۔