برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست مسترد کر دی

 
0
509

ڈی پورٹ کرنے کے لیے قانون میں گنجائش موجود ہے لیکن پاکستان سے کوئی معاہدہ نہیں۔ برطانیہ کا موقف

لندن ستمبر 14 (ٹی این ایس) : برطانیہ نے پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے برطانیہ سے درخواست کی تھی جسے برطانیہ نے مسترد کر دیا ہے۔ برطانیہ نے پاکستان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ قانون میں گنجائش موجود ہے لیکن دونوں ممالک میں مجرمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں۔

برطانیہ نے کہا کہ پاکستان باضابطہ طور پر حکومت سے رابطہ کرے۔ یاد رہے کہ سابق وزیرخزانہ پاکستان اسحاق ڈار عرصہ دراز سے ملک سے باہر مقیم ہیں اور آج کل برطانیہ میں موجود ہیں۔ اسحاق ڈار کے حوالے سے یہ خبر بھی آئی تھی کہ ممکن ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار برطانیہ میں سیاسی پناہ لے لیں اور وہیں رہائش اختیار کر لیں۔ کیونکہ اسحاق ڈار کے پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد ان کا سیاسی پناہ لینے کا امکان مزید بڑھ گیا ہے اور خود اسحاق ڈار بھی اس پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں مقیم سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس سفارتی پاسپورٹس تھے جو دفترخارجہ نے منسوخ کردئیے اور اس حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے ۔ قانون کے مطابق اسحاق ڈار وزیرخزانہ کا عہدہ چھوڑنے کے بعد 30 دن کے اندر اپنا اوراپنی اہلیہ کاسفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے جس کے بعد انہیں معمول کے پاسپورٹس جاری کیے جانا تھے لیکن اس دوران اسحاق ڈار اپنی اہلیہ کے ہمراہ برطانیہ میں مقیم رہے اور پاسپورٹ منسوخ نہیں کروایا۔

قانونی ماہرین کے مطابق پاسپورٹ منسوخی کے باعث اسحاق ڈارکی نقل وحرکت رُک جائے گی کیونکہ کہیں بھی نقل و حرکت کے لئے انہیں سفری دستاویز درکار ہوں گی جو حکومت کی جانب سے پاسپورٹ منسوخ کئے جانے کے بعد ان کے پاس موجود نہیں ہیں اوروہ برطانیہ سے کسی ملک کا سفرنہیں کرسکیں گے البتہ اسحاق ڈار برطانیہ میں سیاسی پناہ لے کر وہیں قیام کر سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے۔ اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہیں اور اب ممکنہ طور پر انہوں نے لندن میں ہی سیاسی پناہ لینے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔ اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ ہونے پر انہیں ڈی پورٹ کرنے کے لیے پاکستان نے برطانیہ سے درخواست بھی کی جسے مسترد کر دیا گیا۔