پاکستان کی بیوروکریسی،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ ہاتھ کر گئی

 
0
388

ضمنی انتخابات میں نائیکوپ کارڈ کی شرط کے باعث لاکھوں پاکستانی اپنا ووٹ رجسٹرڈ نہ کروا سکے

اسلام آباد ستمبر 19 (ٹی این ایس): پاکستان کی بیوروکریسی،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ ہاتھ کر گئی ضمنی انتخابات میں نائیکوپ کارڈ کی شرط کے باعث لاکھوں پاکستانی اپنا ووٹ رجسٹرڈ نہ کروا سکے۔تفصیلات کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے کے بعد کہا جارہا تھا کہ پاکستان کی تاریخ بدل گئی ،ان ضمنی انتخابات میں پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانی ضمنی انتخابات میں ووٹ کا حق استعمال کریں گےاس موقع پر۔

نادرا کی معاونت سے پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے آن لائن ووٹنگ کا نظام تیار کرلیا گیا۔سمندر پار پاکستانی پہلی مرتبہ کمپیوٹر یا سمارٹ فون کے ذریعے ووٹ ڈال سکیں گے۔ووٹ کے لیے نائیکوپ کارڈ، مشین ریڈایبل پاسپورٹ اور ای میل درکار ہوتا ہے۔ووٹ ڈالنے کے لیے سب سے پہلے آن لائن سسٹم میں اندراج کروانا ہوگا۔آن لائن سسٹم خودکار ہوگا۔

خودکار سسٹم سب سے پہلے بطور پاکستانی ووٹر کی اہلیت جانچے گا۔تصدیق کے بعد اوورسیز پاکستانی کو تصدیقی ای میل موصول ہوگا۔جس کے بعد خود کار نظام ووٹر کا نام متعلقہ مقامی لسٹ سے نکال دے گا اور پھر انتخابات سے قبل ووٹر کو پاسورڈ ارسال کیا جائے گا۔تاہم اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ14 اکتوبر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹ کا حق ملنے کے باوجود بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے کوئی خاصا جوش و خروش نہیں دکھایا جا رہا ۔

اب تک اطلاعات کے مطابق محض 10 ہزار سے بھی کم لوگوں نے خود کو اس سسٹم کے تحت رجسٹر کروایا گیا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی عدم دلچسپی نہیں بلکہ یہ ہے کہ پاکستان کی افسر شاہی ان کے ساتھ ہاتھ کر گئی ہے۔ووٹ رجسٹر کروانے کے لیے نائیکوپ کارڈ کی جو شرط رکھی گئی ہے ،اوورسیز پاکستانی اس شرط کو پورا نہ کر پانے کے باعث خود کو رجسٹر نہیں کروا سکے اور یوں وہ ووٹ کا حق بھی استعمال نہیں کر پائیں گے۔

یاد رہے کہ نائیکوپ کارڈ ایک سمارٹ کارڈ تھا جو پرویز مشرف دور میں 40 سے 50 پاونڈ کے عوض دیا گیا تھا اور اسکا کام بھی شناختی کارڈ جیسا ہی ہے۔تجزیہ کاروں کا موقف ہے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کے ہوتے ہوئے بھی نائیکوپ کارڈ کی شرط اوور سیز پاکستانیوں کو ضمنی انتخابات سے باہر رکھنے کی سازش ہے۔