حکومتی ناقص پالیسی کے باعث سجاول اور ٹھٹھہ کی 5 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی مکمل طور پر تباہ

 
0
613

سجاول ستمبر 24 (ٹی این ایس): انصار برنی انٹرنیشنل ٹرسٹ سربراہ و سابقہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ایڈوکیٹ انصار برنی نے کہاکہ حکومتی ناقص پالیسی کے باعث کوٹڑی ڈاون اسٹریم سے دریائے سندھ میں پانی نہ چھوڑنے سے دریائی بہاؤ کمزور ہونے کے باعث سمندر نے دریائے سندھ کو کئی کلومیٹر پیچھے دھکیلنا شروع کر دیا ہے دریائے سندھ سمندر بن گیا ہے جس کے باعث ماہی گیری متاثر ہونے سمیت ضلع سجاول اور ٹھٹھہ کی 5 لاکھ ایکڑز سے زائد زرعی اراضی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے دریائے سندھ میں پانی کی بندش کی وجہ سے سمندری پانی دریائے سندھ کے راستے اوپر چڑھ گیا ہے اور گزشتہ 16 برس میں سمندری پانی انڈس ڈیلٹا میں سیکڑوں کلومیٹراندر تک گھس آیا ہے جس کی وجہ سے ایک جانب تو ماہی گیری،زرخیز کھیت اور قدرتی جنگلات ختم ہو گئے ہیں تو دوسری جانب خود سمندر نے بھی زرخیز زمین کو نگلنا شروع کردیا ہے،اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں اور شدید موسمیاتی کیفیات سے ماہی گیری،پولٹری فارمنگ اورکھیتی باڑی متاثر ہونے روزگار کے وسائل ختم ہونے سے سالوں سے آباد مقامی لوگ دیگر مقامات کو نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ غربت کی لکیر تلے دبے ماہی گیر و کاشتکاروں کا ذریعہ معاش ختم ہونے سے بے روزگاری کے باعث بھوک بدحالی کا شکار ہوکر بھیک مانگنے اور بچے فروخت کرنے پر مجبور بن گئے ہیں ٹی این ایس سےخصوصی بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سمندری اتار چڑھاؤ اور طوفان کو روکنے والے مینگروز اور دریائے سندھ کے کنارے موجود بچے کچے قدرتی جنگلات تیزی سے ختم ہورہی ہے،انصار برنی نے کہاکہ حکومت وقت کا اس سنگین صورتحال پر چشم پوشی اختیار کرنا ایک بڑہ المیا ہے اور انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر معاملے پر کنٹرول کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ اٹھائے گئے تو انڈس ڈیلٹا ساحلی پٹی تھر بن جائیگی-انصار برنی نے جاتی میں مغربین قبرستان میں ماہی گیر حاجی علی اکبر تہیم کی مزار پر پہنچکے مرحوم کے ایثال ثواب کیلئے خصوصی دعا مانگی جبکہ انصار برنی کا دورہ جاتی کے موقع پر خالد میمن، صحافی فہیم گل،غلام رسول میربحر،عباس شاہ، محمد خان بوڑہیو و دیگر نے انکا والہانہ استقبال کرکے اجرک کے تحفے پیش کیئے۔