امریکا نے ا فغان طالبان کا اہم مطالبہ تسلیم کرلیا، مذاکرات کا مقام تبدیل ، مذاکرات کل 9 جنوری کوقطر میں ہوں گے، امریکا اور افغان طالبان میں ون آن ون مذاکرات میں بڑی پیشرفت کا امکان

 
0
480

اسلام آباد جنوری 08 (ٹی این ایس): امریکا نے ا فغان طالبان کامطالبہ تسلیم کرلیا، مذاکرات کا مقام تبدیل کردیا، مذاکرات کل 9 جنوری کوقطر میں ہوں گے، امریکا اور افغان طالبان میں ون آن ون مذاکرات میں بڑی پیشرفت کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان آئندہ مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگا۔ مذاکرات کا عمل 2روز جاری رہے گا۔ مذاکرات کا دوسرا دور قطر میں ہوگا۔افغان طالبان نے مذاکرات کیلئے مقام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی طرح افغان طالبان نے مطالبہ کیا تھا کہ قطر مذاکرات میں کوئی دوسرا ملک بھی شریک نہیں ہوگا۔مذاکراتی عمل میں افغان حکومت کا بھی کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوگا۔اس بار صرف امریکا سے مذاکرات چاہتے ہیں۔ امریکا نے افغان طالبان کے مطالبے مان لیے ہیں۔ ابوظہبی مذاکرات میں پاکستان، افغانستان اور یواے ای شریک تھے۔واضح رہے افغان طالبان نے امریکا کو رواں ماہ سعودی عرب میں امن مذاکرات میں شریک نہ ہونے کے فیصلہ سے آگاہ کیا تھا۔ افغان طالبان نے امن مذاکرات کا مقام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ مذاکرات قطرمیں کیے جائیں۔ لیکن اب طالبان کا وفد افغان حکومتی وفد سے ملاقات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ سعودی عرب اور امارات چاہتے ہیں ہم افغان وفد سے ملیں۔ لیکن ہم ان سے ملاقات نہیں چاہتے۔ جس کے باعث افغان طالبان نے رواں ماہ سعودی عرب میں امن مذاکرات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا امن مذاکرات سعودی عرب کے بجائے قطرمیں کیے جائیں۔ تاہم اب امریکا نے طالبان کا مطالبہ مان لیا ہے۔ جس کے تحت مذاکرات کے دوسرے دور کی نشست قطر میں ہوگی۔ یاد رہے افغان جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا اور طالبان رہنماؤں کے مذاکرات کا چوتھا دور رواں سال ہوگا۔ گزشتہ ماہ ابوظبی میں امن مذاکرات ادھورے رہ گئے تھے۔