وفاقی ترقیاتی ادارے میں 5 ارب روپے کی کرپشن پر ایف آئی اے اور نیب کی خاموشی معنی خیز

 
0
786

اسلام آباد جنوری 11 (ٹی این ایس): انصاف کے نام پر بننے والی تحریک انصاف کی حکومت
نے وفاقی ترقیاتی ادارے میں اربوں روپے کی کرپشن پر چپ سادھ لی کنگ حماد یونیورسٹی و اسپتال الاٹمنٹ میں 383 افراد کا BUP تیار کرنے والے نائب تحصیلدار یاسر شاہ کو عہدے سے ہٹا کر منظور نظر افراد تعینات کر کہ 783 کا ایوارڈ کرنے والے ممبر سٹیٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات کے خلاف وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان،نیب اور ایف آئی اے نے خاموشی اختیار کر لی کرپشن کے سنگین الزامات پر نیب کے زیر حراست سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ایما پر ڈیپوٹیشن پر وفاقی ترقیاتی ادارے میں لائے گئے ممبر سٹیٹ کے دست راست شعبہ پلاننگ سے خصوصی طور پر لینڈ و بحالیات میں لائے گئے ڈراٹیکٹر توقیر نواز اعوان گزشتہ ماہ وفاقی ترقیاتی ادارے سے لوٹی گئی بھاری رقوم سے اسلام آباد کے مختلف علاقوں، رحیم یار خان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں اربوں روپے کے اثاثے بنانے سے متعلق سوالات پر صحافی پر حملہ آور ہو گئے تھے ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات صحافی پر حملہ آور ہونے سے آج تک اپنے آفس سے غائب پائے گئے ہیں جن کے بارے میں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وہ لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں اپنے قریبی عزیز و اقارب کے نام پر بنائی گئی قیمتی جائیدادوں کا سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد انھیں دیگر افراد کے نام منتقل کروانے میں مصروف ہیں کنگ حماد یونیورسٹی و اسپتال الاٹمنٹ میں ممبر سٹیٹ اور ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات کو سابق وزیر کی پشت پناہی کا بھی انکشاف ہوا ہے جو چھٹہ بختاور کے قریب ہی رہائش پذیر ہیں یاد رہے اس الاٹمنٹ کے دوران ڈرائیکٹر موصوف ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات تعینات تھے اور انھوں نے دس ہزار روپے میں مقامی افراد سے شناختی کارڈ خرید کر مختار نامے تیار کر لیئے تھے 400 پلاٹس کی اس زائد الاٹمنٹ سے وفاقی ترقیاتی ادارے کو 5 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا جبکہ فائدہ حاصل کرنے والوں میں سابق وزیر اور ممبر سٹیٹ سمیت ڈرائیکٹر لینڈ و بحالیات شامل ہیں جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جانا انتہائی ضروری ہے یاد رہے سپریم کورٹ گزشتہ ہفتے ممبر سٹیٹ خوشحال خان خٹک کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور عدالت کو گمراہ کرنے پر عہدے سے ہٹانے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھنے احکامات جاری کر چکی ہے جس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے