سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کے چئیرمین ملک ریاض کی غیر مشروط معافی منظور کر لی

 
0
375

میں اپنے وہ تمام الزامات واپس لیتا ہوں۔ چئیرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض

اسلام آباد فروری 21 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ آف پاکستان نے چئیرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کی غیر مشروط معافی منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عدلیہ مخالف تقریر کرنے پر ملک ریاض کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چئیرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کروادیا۔ جس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے ملک ریاض کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔عدالت کے استفسار پر ملک ریاض نے کمرہ عدالت میں کہا کہ میں نے ارسلان افتخار سمیت جس جس پر بھی الزامات عائد کیے تھے میں اپنے وہ تمام الزامات واپس لیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی الزام کا نہ تو دفاع کرنا چاہتا ہوں اور نہ ہی اس کی بنیاد پر کوئی کارروائی کرنا چاہتا ہوں۔ ملک ریاض کے بیان پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ ارسلان افتخار بھی اپنا کیس واپس لے چکے ہیں۔جس کے بعد عدالت نے ملک ریاض کی غیر مشروط معافی منظور کر لی۔ ملک ریاض نے 2012ء میں ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار پر الزامات عائد کیے تھے اور کہا تھا کہ عدلیہ یرغمال ہے ، اور یہ ڈان ہے جو عدلیہ کو چلا رہے ہیں۔ اُس وقت سے ملک ریاض پر توہین عدالت کا مقدمہ چل رہا تھا ۔ گذشتہ سماعت میں چئیرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کے وکیل ڈاکٹر باسط نے کہا تھا کہ ملک ریاض عدالت سے غیر مشروط معافی مانگنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں عدالتوں کی توہین کے الزام کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتا، ڈاکٹر باسط نے عدالت کو بتایا کہ ملک ریاض نے کہا کہ میں یہ داغ لے کر نہیں مرنا چاہتا کہ میں عدالت کی عزت نہیں کرتا، وہ اس وقت برطانیہ میں ہیں۔ جس پر عدالت نے 2 ہفتے میں تحریری معافی نامہ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔