بھارتی ائیروائس مارشل نے پاکستان میں 350 دہشت گردوں کو فضائی حملے میں مارنے کا دعوی خود جھوٹا قرار دے دیا

 
0
2462

جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ائیروائس مارشل نے موقف اختیار کیا کہ بھارت کے پاس پاکستان میں دہشت گردوں کو مارنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے

نئی دہلی فروری 28 (ٹی این ایس): بھارتی ائیروائس مارشل نے پاکستان میں 350 دہشت گردوں کو فضائی حملے میں مارنے کا دعوی خود جھوٹا قرار دے دیا، جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ائیروائس مارشل نے موقف اختیار کیا کہ بھارت کے پاس پاکستان میں دہشت گردوں کو مارنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی مسلح افواج کے سربراہان پاک بھارت کشیدگی سے متعلق آج میڈیا بریفنگ دے رہے تھے۔میڈیا بریفنگ میں بھارتی فوجی قیادت نے سچائی ثابت کردی۔ اس موقع پر بھارتی ایئروائس مارشل نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے کامیابی سے جواب دیا۔ پاکستان نے بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا۔ جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی جہازوں نے ایف 16نہیں دیکھا بلکہ ڈیجیٹل سگنلز ایف سولہ کے معلوم ہوئے۔پاکستان میں کی گئی کاروائی میں کوئی نقصان ہوا ہے یا نہیں،پاکستان میں 350 افراد نہیں مارے گئے، ہمارے پاس اس کے ثبوت نہیں ہیں۔ان سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اورآئی ایس پی آر امن چاہتے ہیں اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر بھارتی مسلح افواج کے ذمہ دران نے جواب دینے انکار کردیا۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے جذبہ امن کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔ اور کشیدگی کم کرنے کیلئے مذاکرات کی دعوت بھی دی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کرنے کی تیاری شروع کردی گئی۔بتایا گیا ہے کہ گرفتار بھارتی پائلٹ ابھے نندن کو کل واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ بھارتی پائلٹ کو کل اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب بھارتی طیارے خلائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملے کی غرض سے پاکستان میں داخل ہوئے، تاہم پاکستانی فضائیہ نے بھرپور انداز میں مئوثر کاروائی کی۔ پاک فضائیہ کے نوجوان پائلٹ حسن نے چند ہی لمحوں میں بھارت کے دو لڑاکا طیاروں کو مارگرایا۔ایک بھارتی طیارہ آزاد کشمیر میں گرا جبکہ دوسراطیارہ انڈیا کی حدود میں گر گیا۔پاکستان میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ ابھے نندن کو پاک فوج نے اسی وقت گرفتار کرلیا تھا۔ تاہم پاک فوج نے بھارتی پائلٹ کونہ صرف لوگوں کے تشدد سے محفوظ رکھا بلکہ ان کے ساتھ اچھا سلوک بھی روا رکھا۔جس پر پائلٹ نے بھی پاکستانی فوج کے حسن سلوک کی تعریف کی۔تاہم آج وزیراعظم عمران خان نے پاک بھارت کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے بھارت کو امن کا سرپرائز بھی دیا ہے۔ جس کے تحت وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارت کے گرفتار پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار بھارتی پائلٹ کو کل رہا کردیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 26 جولائی کو میں نے پاک بھارت مذاکرات کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ اگر مودی ایک قدم بڑھائے گا تو میں دو قدم بڑھاؤں گا۔کیونکہ برصغیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں دنیا کی سب سے زیادہ غربت ہے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ چین نے اپنے ہمسایوں کے ساتھ تمام مسائل کو بڑے احسن طریقے سے حل کیا۔ میں نے مودی کو خط لکھا کہ ہمارے وزراء خارجہ کو اقوام متحدہ کے بین الاقوامی فورم پر ملنا چاہیے۔ لیکن اس کا بھی جواب اچھا نہیں آیا۔ بھارت میں الیکشن تھے ہم نے سوچا کہ اس لیے ہمیں اچھا جواب نہیں مل رہا۔ہم نے سوچا کہ الیکشن کے بعد حالات ٹھیک ہوں گے تو ہم بات کریں گے۔ کرتارپور راہداری کھولنے کے باوجود بھارت نے منفی رویہ اختیارکیے رکھا۔ اسی طرح پلوامہ ہوگیا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ حملے میں بھارت کا اپنا ہاتھ شامل تھا، لیکن بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام آدھ گھنٹے بعد ہی پاکستان پر عائد کردیا۔ ہم نے بھارت سے پلوامہ حملے کے ثبوت مانگے کہ ہمیں ثبوت دیں ہم خود ایکشن لیں گے۔لیکن ثبوت دینے کی بجائے بھارت نے کشیدگی کو ہوا دی۔ میں نے کل شام مودی کو فون کرنے کی کوشش کی، کیونکہ جنگ ہمارے فائدے میں نہیں ہے۔ ہم نے پیغامات بھی بھجوائے۔ لیکن ہمیں کوئی ڈر یا خوف نہیں ہے۔ کل رات ہمیں تھا کہ شاید کوئی میزائل حملہ کیا جائے ، اس کیلئے ہم تیار کھڑے تھے۔ مجھے پتا ہے ہماری فوج کہاں کھڑی ہے، میں ہندوستان کو کہتا ہوں کہ حملے کا سوچنا بھی مت ، کیونکہ پھر ہم حملے کا جواب دینے کیلئے مجبور ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ گرفتار پائلٹ کو رہا کردیا جائے۔ لہذا امن کی خاطر گرفتاربھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ گرفتار بھارتی پائلٹ کو کل رہا کر دیں گے۔