سجاول نوکری کی بحالی کے لئے دھرنا دینے والے محکمہ بلدیات کے ملازمین کے خلاف کیس داخل، مظاہرین کا بھوک ہڑتال، پولیس کے خلاف سخت احتجاج اور انصاف کی اپیل

 
0
904

سجاول مارچ 12 (ٹی این ایس): تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات کے ملازمیں نوکری بحالی کے لئے دو دن قبل سجاول بئرانچ پر احتجاج کیا تھا جہاں دپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری اور سابق ضلعی ناظم شفقت حسین شاہ شیرازی احتجاج کرنے والے ملازمیں سے بات چیت کر کے ان کے مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جس پر ملازمیں نے درنا ختم کردیا تھا کچھ گنٹے گزرنے کے بعد احتجاج کرنے والے ملازمیں کے خلاف سجاول پولیس کی جانب سے 107 بندوں خلاف اشتیال انگزی اور روڈ بلاک کرنا کیس داخل کردیا گیا کیس میں نامزد 7 افراد علی اکبرچاوڑو،شاہ نواز میمن،حفیظ ملاح،مہیش کمار،محبوب شورو،علی نواز کاتیار،اور ایوب کوسو سمیت 100 ملزماں کو نامزد کیا گیا ہے اس عمل کے خلاف جسقم سجاول کی جانب سے نظیر لغاری،منظور میمن،ممتازساند،محمد موسیٰ کوسوکی رہنمائی میں پبلک پارک سجاول پر بھوک ہرتالی کیمپ لگا دیا ہے۔

جسقم رہنماوْں کا کہنا تھا لوگوں کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے درنا دیا اور ان پر دہشتگردی کے کیس داخل کرنا کہاں کا انصاف ہے بلدیاتی ملازمیں کافی بار یہاں کے ایم پی اے اور ایم این اے اور دی سی سجاول کے گھر کے سامنے احتجاج کیا لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئے جس سے تنگ آکر ملازمیں نےسجاول بئرانچ پر درنا دیا تو ان کے خلاف دہشتگردی کا کیس داخل کرنا نا انصافی اس عمل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علیٰ شاہ آئی جی سندھ کلیم امام اور ایس ایس پی سجاول امیر سعود مگسی سے نوٹس لیکر اور ایف آئی آر ختم کی جائے دیگر صورت میں جئے سندھ قومی معاذ پوری سندھ میں احتجاج گریگی۔