ّسندھ کا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ کو ای آئی یو قرار دیاگیاہے ، سید مراد علی شاہ

 
0
8457

کراچی مارچ 22 (ٹی این ایس): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی ) یونٹ کو اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) قرار دیاگیاہے اور ایشیاء میں 2018 ء کی اس کی رپورٹ میںاسے چھٹی رینکنگ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری سخت محنت، مخلصانہ کوششوں اور سندھ کے لوگوں کے ساتھ کمنٹمنٹ کے باعث ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہائوس میں 28 ویں پی پی پی پالیسی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ ، وزیربلدیات سعید غنی، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، ایم پی اے غلام قادر چانڈیو،چیئرمین پی اینڈ دی محمد وسیم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری فنانس نجم شاہ، ایم ڈی پی پی پی یونٹ خالد شیخ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز میں چیف سیکریٹری نے ایف آئی یوکی رپورٹ پیش کی جس میں سندھ پی پی پی یونٹ کو ایشیاء میں چھٹی رینکنگ دی گئی ہے۔اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ میں ایشیاء میں 2018 میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لیے ماحول کا احاطہ کیاگیاہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ سندھ نے بہت زیادہ مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیاہی(بالخصوص اپنے پی پی پی کے منتخب کرنے کے معیار، اور شفافیت اور نیلامی اور کنٹریکٹ قبول کرنے ) اور اس کے ادارتی ماحول بشمول اس کی پی پی پی ایجنسی کا استحکام،ادارتی شفافیت اور جواب دہی شامل ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ سندھ حکومت اور پاکستان کی کامیابی ہے اور انہوں نے پی پی پی یونٹ کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ چیف سیکریٹری نے وزیراعلیٰ سندھ کو اکنامسٹ رپورٹ کی کاپی پیش کی۔اجلاس میں ملیر ایکسپریس وے کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ 50 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے ہے جوکہ سپر ہائی وے (موٹر وی) سے کورنگی 8ہزار روڈ ملیر ندی کے بائیں کنارے تعمیر کی جائے گی۔یہ بھی تجویز ہے کہ لنک روڈ پر انٹر چینج تعمیر کی جائے اور ایجوکیشن سٹی کے لیے راستہ دیاجائے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ 7 بڑی کمپنیوں نے اس منصوبے کی تعمیر کے لیے ہونے والی بڈ میں شرکت کی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پی پی پی یونٹ کو ہدایت کی کہ وہ بڈ کا اندازہ لگائیں اور خالصتاً میرٹ کی بنیادپر کنٹریکٹ دیاجائے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ کام کا آغاز ہو۔پی پی پی یونٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کے فیصلے کے تحت کام ایوارڈ کرنے اور پروجیکٹ کا تعمیراتی کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔گرین لائن:قبل ازیں سندھ حکومت نے گرین لائن منصوبہ جس کی تعمیر وفاقی حکومت کررہی تھی کے لیے بسیں خریدنے کا عمل شروع کیاتھا،اب وفاقی حکومت نے خود بسیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا پی پی پی یونٹ نے گرین لائن بسوں کی خریداری کے عمل کو منسوخ کرنے کی منظوری دی۔ پی پی پی بورڈ نے دوبارہ اورینج لائن بسوں کی خریداری کا عمل شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔