سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست منظور کر لی

 
0
388

اسلام آباد مارچ 26 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے میں سابق وزیر اعظم کو 6 ہفتوں کیلئے طبی بنیادوں پر رہا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے بیرون ملک جانے پر پاپندی عائد کر دی سابق وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم علالت کے باعث کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جہاں انکی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کیا جائے خواجہ حارث نے العزیزیہ سٹیل میں سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کیلئے دلائل دیئے اور عدالت کو بتایا کہ اسی طرح کے کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین طبی بنیادوں پر ضمانت رہا ہو چکے ہیں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا میاں نوازشریف گزشتہ 17 برس سے انہی بیماریوں کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں اس دوران وہ وزیر اعظم بھی منتخب ہوئے چیف جسٹس نے سابق وزیر اعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر لارنس کے خط پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر لارنس کا خط عدالت کو نہیں لکھا گیا یہ خط انکے پاکستان میں ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو لکھا گیا ہے جسے عدالت مصدقہ دستاویز تسلیم نہیں کرتی تمام دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ جس میں جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل تھے نے سابق وزیر اعظم کو طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کیلئے 1 کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا 6 ہفتے بعد سرنڈر نہ کرنے پر ضمانت ضبط کر لی جائے گی سابق وزیر اعظم کو دو افراد کی شخصی ضمانت بھی دینا ہو گی علاج طویل ہونے کی صورت میں میاں نواز شریف کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہو گا یاد رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سات سزا اور 5۔1 بلین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد وہ ابتدائی طور پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید میں رہنے کے بعد لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے جہاں صحت کی خرابی پر انکے وکلاء نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کیلئے پٹیشن دائر کر رکھی تھی چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم کو ضمانت پر رہائی کا مختصر فیصلہ سنایا قوی امکان ہے سابق وزیر اعظم کو چند گھنٹوں میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا جائے گا جس کے بعد وہ ملک میں کسی بھی جگہ علاج کیلئے جا سکیں گے حکومت پہلے ہی سابق وزیر اعظم کو ملک بھر میں علاج کیلئے سہولت فراہم کرنے کا اعلان کر چکی ہے