لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو حمزہ شہبازکی گرفتاری سے روک دیا، چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں سماعت کرکے عبوری حکم جاری کیا

 
0
1258

لاہور اپریل 06 (ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا ہے. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم احمد نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنے چیمبر میں سماعت کی. سماعت کے دوران حمزہ شہباز کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور صدر لاہور ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمان چوہدری پیش ہوئے اور دلائل دیے.
شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نیب کی ٹیم غیرقانونی طور پر حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے پہنچی جبکہ حمزہ شہباز نے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے. انہوں نے موقف اپنایا کہ اگر حمزہ شہباز گرفتار ہوتے ہیں تو عبوری ضمانت کے لیے پیش ہونے کا آئینی حق ختم ہوجائے گا. اس دوران چیف جسٹس کی جانب سے حمزہ شہباز کی زیر التوا عبوری ضمانت کی درخواست کا ریکارڈ طلب کیا گیا، جس پر اسسٹنٹ رجسٹرار جوڈیشل ریکارڈ لے کر عدالت عالیہ کے چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوئے.
بعد ازاں عدالت نے ریکارڈ کو دیکھنے کے بعد حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو ان کی گرفتاری سے روک دیا. لاہور ہائیکورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ نیب 8 اپریل (پیر) تک حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرے. دریں اثناءلاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی ٹیم ماڈل ٹاون سے واپس روانہ ہوگئی ہے. نیب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چودھری اصغر کی سربراہی میں نیب ٹیم صبح 11بجے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ماڈل ٹاﺅن پہنچی تھی. اس موقع پر نون لیگ کے کارکنان نے ڈپٹی ڈائریکٹرنیب کی گاڑی کوگھیر لیا، پولیس کی جانب سے کارکنوں کو پیچھے ہٹا دیاگیا‘حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے کے حکم پر ن لیگی کارکنان نے جشن منایا.