لاہور اپریل 09 (ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان مستعفی ہوگئے ، جسٹس فرخ عرفا ن نے اپنا استعفیٰ صدرمملکت کو بھجوا دیا، جسٹس فرخ نے آف شور کمپنیوں کے الزام میں استعفیٰ دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جسٹس فرخ عرفان پر الزام ہے کہ انہوں نے آف شور کمپنیاں بنا رکھی ہیں۔ جس پر انہوں نے اپنا استعفیٰ صدرمملکت پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دیا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ جسٹس فرخ کا نام پاناما پیپرز تھا،ان کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس زیرسماعت ہے۔ واضح رہے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان سینئر جج ہیں، آپ نے 20فروری 2010ء میں بطور جسٹس لاہور ہائیکورٹ حلف اٹھایا تھا، تاہم جسٹس فرخ عرفان کی ریٹائرمنٹ کی مدت 22جون 2020ء کو مکمل ہونی تھی۔ لیکن جسٹس فرخ عرفان خان نے تقریباً ایک سال سے زائد مدت ملازمت باقی ہونے کے باوجود اپنا استعفیٰ صدمملکت کو بھجوا دیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جسٹس فرخ عرفان کا نام بھی پاناما پیپرز میں آیا تھا، کہ جسٹس فرخ عرفان کی بھی پاناما میں آف شور کمپنی ہے، 2016ء میں پاناما پیپرز میں 450 سے زائد پاکستانی افرادجن میں جج، بیوروکریٹس، سیاستدان اور بڑے افسر شامل ہیں ، ان کے نام پاناما پیپرز میں آئے تھے۔ لیکن صرف سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں کو پاناما پیپرز میں ملوث پانے پر ٹرائل کیا گیا اور سزا سنائی گئی، سابق وزیراعظم نوازشریف کو پاناما پیپرز میں نام ہونے پر نہ صرف وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینا پڑا بلکہ پارٹی صدارت اور الیکشن لڑنے کیلئے بھی تاحیات نااہل قرار دیا گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماء جہانگیرترین کو تاحیات نااہل قراردیا گیا اسی طرح پی ٹی آئی رہنماء علیم خان کے خلاف پانانا کیس میں ٹرائل جاری ہے۔