حمزہ شہبازکی رمضان شوگرملزاورصاف پانی اسکینڈل میں عبوری ضمانت منظور، پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف مقررہ وقت تک نیب کے دفتر نہ پہنچے‘آمدن سے زائداثاثہ کیس میں طلب کیا تھا

 
0
330

لاہور اپریل 10 (ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی درخواست پر انہیں رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈلز میں 17 اپریل تک کی عبوری ضمانت دے دی ہے. لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواستوں پر سماعت کی‘مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی اسکینڈلز میں عبوری ضمانت کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کیں تھیں.

دوران سماعت حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں اور کارکنوں کی کثیر تعداد عدالت میں موجود تھی. حمزہ شہباز کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد سے اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے، جس کے بعد نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیسز میں گرفتاری کا خدشہ ہے.

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے اپنی درخواستوں میں عدالت کو بتایا تھا کہ نیب پہلے بھی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ نیب مجھے بھی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی اسکینڈلز میں گرفتار کرسکتا ہے. واضح رہے کہ نیب نے آج حمزہ شہباز کو طلب کر رکھا ہے تاہم وہ مقررہ وقت تک نیب کے دفتر نہیں پہنچے.

دوران سماعت جسٹس ملک شہزاد احمد نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی عدالت میں موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کارکنوں نے کل بھی یہی کیا اور آج بھی شور کیا، یہ طریقہ ٹھیک نہیں ہے. انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہم بد نظمی سے بالکل خوش نہیں ہیں، سارے لوگ یہاں نمبر بنانے آجاتے ہیں، عدالت میں ویڈیو اور سیلفی بنا رہے ہیں.

اس موقع پر حمزہ شہباز نے عدالت کو بتایا کہ میں بغیر بتائے گھر سے نکلا ہوں آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، ہم کوئی طریقہ کار طے کرتے ہیں، آئندہ عدالت میں ایسا نہیں ہو گا. بعد ازاں حمزہ شہباز کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کے موکل کو ایک کیس میں ضمانت دی ہے جبکہ رمضان شوگر مل کے حوالے سے ریفرنس دائر کیا جاچکا ہے اور اس میں فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے.

وکلا نے عدالت کو بتایا کہ خدشہ ہے نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کر لے گی اور ساتھ ہی استدعا کی کہ عدالت حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرے. عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، عدالت نے رمضان شوگر مل کیس اور صاف پانی کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری 17 اپریل تک منظور کر لی‘عدالت عالیہ نے حمزہ شہباز کو ایک ایک کروڑ روپے کے 2 مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا.

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی تھی. اس سے قبل 8 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت 17 اپریل تک منطور کرتے ہوئے انہیں ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا.

واضح رہے کہ 18 فروری کو قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے رکن صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا‘اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا.