سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے جوڈیشل کمیشن کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

 
0
367

اسلام آباد اپریل 30 (ٹی این ایس): سانحہ ساہیوال کے ماتثرین نے جوڈیشل کمیشن کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سانحہ ساہیوال میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے آئی ٹی اور اس کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اول تو آئی جی پنجاب کو واقعے کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔تاہم جب جے آئی ٹی بن گئی تو اس نے اصل ملزمان کو تحفظ دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔
سی ٹی ڈی نے بھی جائے وقوعہ پر موجود شواہد ضائع کر دئیے۔جے آئی ٹی کو ملزمان کو بخوبی علم تھا۔لیکن اس نے ملزمان کو جانتے ہوئے بھی متاثرین کو شخاخت پریڈ کے لیے طلب نہیں کیا گیا،لہذا جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے پہلے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ہائیکورٹ نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
وفاقی حکومت کے پاس جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اختیار ہے تاہم حکومت کے غیر سنجیدہ ہونے کی صورت میں عدالت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے۔سپریم کورٹ سے جوڈشیل کمیشن بنانے کی درخواست ہے کیونکہ ا سکے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ خیال رہےرواں ماہایوان وزیر علیٰ میں وزیر اعظم عمران خان سے سانحہ ساہیوال میں بیوی اور بیٹی سمیت جاں بحق ہونیوالے خلیل کے ورثاء نے ملاقات کی ۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ورثاء سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے،انسانی ضیاع کا کسی صورتحال میں ازالہ نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعظم نے حکومت کی جانب سے متاثرین کے ورثاء میں امدادی چیک بھی تقسیم کیے۔ذرائع کے مطابق مقتولین کے ورثاء نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ سانحہ کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔
جس پر وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ورثاء اس طرح مطمئن ہوتے ہیں تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دیدیا جائے ۔ یادرہے کہ 19جنوری کو ساہیوال میں سی ٹی ڈی اسکواڈ نے 3کمسن بچوں کے سامنے ان کے والدین اور بہن کو گولیاں مار کے قتل کیا تھا