بلاول بھٹو کی جانب سے سڑکوں پر نہ نکلنے کے فیصلے کے بعد مولانا کا اکیلے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ

 
0
333

اسلام آباد جون 27 (ٹی این ایس): بلاول بھٹو کی جانب سے سڑکوں پر نہ نکلنے کے فیصلے کے بعدمولانا فضل الرحمان کا اکیلے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بیشک مارشل لاء لگ جائے مجھے فرق نہیں پڑتا اور میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر ضرور نکلوں گا۔ ذرائع کے مطابقاے پی سی میں چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سربراہ جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کی تجویز کے خلاف حکومت نہ گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت گرانے یا نہ گرانے کے معاملے میں اے پی سی کے دوران بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان آمنے سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس کے دوران اس بات پر زور دیا کہ تمام اپوزیشن استعفے دے، انہوں نے کہ سڑکوں پر نکل کر حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔ اس بات پر بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنے نانا، والدہ اور ماموں کو شہید کروانے کے بعد یہاں بیٹھا ہوں، میں اب کوئی غیر جمہوری کام نہیں کرنا چاہتا، انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر نکل کر حکومت کے خلاف نعرہ نہیں لگائیں گے ورنہ مارشل لاء لگنے کا خطرہ ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بیشک مارشل لاء لگ جائے لیکن اس حکومت کو نہین چلنے دینا جس پر بلاول نے کہا کہ ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے اس موقعہ پر یہ بھی کہا کہ اے پی سی اعلامیے میں یہ بھی شامل کیا جائے کہ وزیراعظم عمران خان نے توہینِ صحابہ کی اور اس پر فتویٰ لیا جائے گا۔ اس حوالے سے بھی بلاول بھٹو اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ شدید مخالفت کی اور کہا کہ ہم تحریکِ لبیک والا کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر جمہوری کام ہے اور ہم ایسا نہیں کریں گے اور نہ ہی مارشل لاء لگنے دیں گے۔