لاہور ائیرپورٹ پر فائرنگ کرنے والے ملزمان نے اسلحہ اندر لے جانے کی کہانی بیان کر دی

 
0
339

لاہور جولائی 03 (ٹی این ایس): آج صبح لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر دو ملزمان نے فائرنگ کر کے دو افراد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں ملزمان نے بتایا کہ مقتولین کو مارنے کی دو سال سے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ مقتول کے ساتھ ہر وقت سکیورٹی گارڈز رہتے تھے،انہیں کہیں اور مارنا مشکل تھا۔ اسی لیے ائیرپورٹ کو ہم نے آسان ٹارگٹ سمجھا اور انہیں قتل کر دیا۔
ملزمان نے بتایا کہ ائیرپورٹ کے اندر داخل ہوتے وقت ہم نے اپنا اسلحہ اپنی خواتین کو پکڑا دیا تھا۔ خواتین کی چیکنگ نہیں ہوئی اور وہ اسلحہ اپنے ساتھ اندر لے آئیں، ہم نے ائیرپورٹ کے اندر داخل ہو کر ان سے اسلحہ لے لیا۔ یاد رہے کہ آج صبح لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر ذاتی دشمنی کے شاخسانے میں عمرہ کر کے واپس آنے والے 2 افراد کو دن دیہاڑے فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔
فائرنگ کے بعد ائیرپورٹ سکیورٹی فورس نے ملزمان کو حراست میں لے لیا۔ جدہ سے آنے والی پرواز سے نفیس جٹ اور زین جٹ عمرہ کر کے واپس پہنچے، تقریبا سوا دس بجے بین الاقوامی آمد کے لاؤنج سے باہر نکلے تو انہیں معلوم نہیں تھا کہ سامنے موت کھڑی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دو ملزمان ارشد اور شان نے مقتولین پر انتہائی قریب سے فائر کھول دیا جس سے نفیس موقع پر دم توڑ گیا جبکہ شان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔
نفیس اور زین کا نام پیپلزپارٹی کے رہنما بابر بٹ کے قتل میں لیا جاتا ہے اور قاتلوں نے اس دشمنی کی بنیاد پر نفیس اور زین کو موت کے گھاٹ اتارا جبکہ 2017ء میں درج ہونے والی بابر بٹ قتل کی ایف آئی آر میں عاطف جٹ، عرفان جٹ اور عاطی بٹ نامزد ملزمان ہیں۔ دو نامعلوم افراد اور اس وقت کے مسلم لیگ ن کے ایم این اے سہیل شوکت بٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان نے بابر بٹ قتل کا بدلہ لینے کے لیے ہی مقتولین کو مارا۔