بے نامی پراپرٹی کی نشاندہی کرنےوالوں کو10فیصد دیں گے،عمران خان

 
0
367

اسلام آباد جولائی 05 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بے نامی پراپرٹی کی نشاندہی کرنے والے کو 10فیصد دیں گے،82ہزار لوگوں کوبلاسود قرضے دے رہے ہیں،پروگرام کا مقصد کمزور طبقات کو طاقتور بنانا ہے۔انہوں نے آج احساس پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر مہینے ہم انصاف پروگرام کیلئے مختلف چیزیں سامنے لاتے رہیں گے۔ اس پروگرام میں جن لوگوں نے بھی شراکت داری کی ان سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم پہلی بار پاکستان میں غربت کو کم کرنے کا پروگرام لا رہے ہیں، اس میں تمام وزارتوں کا کردار ہوگا۔
ہمارااس وقت 60فیصد نوجوان 30سال سے کم عمر ہیں، یہ ہماری بڑی فورس ہے، اگر ہم ان کو ہنرمند شہری بنا دیں، یہی لوگ ملک کا بوجھ اٹھا لیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ میں 18سال کا تھا جب برطانیہ گیا، میں نے وہاں جاکر دیکھا کہ انسانیت کیاہوتی ہے۔ مجھے اس اسلامی ملک میں انسانیت نظر نہیں آئی جو اسلام کے نام پر بنا، میں نے برطانیہ میں انسانوں کی ہی نہیں جانوروں کی قدر دیکھی۔
مجھے تب دین کا علم نہیں تھا۔ لیکن بعد میں اسلام کی تاریخ پڑھی، ہمیں یہاں قرآن پاک پڑھا دیتے ہیں لیکن آگے کا کچھ پتا نہیں ہوتا۔میں ریاست مدینہ کا مطالعہ کیا، میں نے کسی جمعے کے خطبے میں نہیں سنا کہ ریاست مدینہ کیا ہے؟ ریاست مدینہ میں ماڈرن ریاست تھی،ریاست مدینہ کے تمام چیزیں جدید دور کے مطابق تھیں، وہاں کمزور طبقات کا احساس تھا ۔
جانوروں اور انسانوں میں فرق یہ ہے کہ جانوروں کے معاشرے میں کوئی احساس نہیں ہوتا۔عمران خان نے کہا کہ ہم پانچ وقت کی نماز میں یہ مانگتے ہیں کہ ہمیں ان لوگوں کے راستے پر لگا دے۔نبی پاک ﷺ نے راستہ دکھایا کہ ریاست کی ذمہ داری انسانوں ، کمزوروں اورعورتوں کو حقوق دینا، غلاموں کوبھی اوپراٹھا دیا، حضرت بلال  نے دو مہم چلائیں۔ریاست مدینہ نے 700سال تک دنیا کے مثال بن گئی۔
لوگ ان کا کلچردیکھ کرمسلمان ہوگئے تھے۔احساس کے بغیر کوئی قوم تہذیب وتمدن کا گہوارہ نہیں بن سکتی۔لوگوں کو ہمارے دین کی سمجھ ہی نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ کے مشن پر ہم چلیں گے،نیا پاکستان لوگوں کو غربت سے نکالے گا۔چین کی مثال ہے، چین کا مطالعہ کریں توچین نے ریاست مدینہ کے ماڈل کو اپنایا اور 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔
آج چین کا جی ڈی پی 10بلین ڈالر ہے۔وزیراعظم عمران خا ن نے کہا کہ میں سنتا تھا کہ ایشیئن ٹائیگر بنادوں گا، موٹروے بنادوں گا، لاہور کو پیرس بنا دوں گا ، یہ ترقی نہیں ہے۔لیکن یہاں لوگوں میں احساس نہیں ،غریبوں کیلئے الگ اور امیروں کا الگ ہسپتال ہے۔ایڈز کا اب پتا چلا جب لاڑکانہ میں پھیلی۔یہاں جو اٹھتا ہے لندن علاج کروانے چلا جاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے شہریوں میں بہت احساس ہے۔میں نے ہسپتال بنائے اور یونیورسٹی بنائی۔عمران خان نے کہا کہ بے نامی پراپرٹی کی نشاندہی کرنے والے کو 10فیصد دیں گے۔ہماری حکومت ایلیٹ ہے، اربوں کا علاج ہوتا ہے۔