پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ وزیربنانے پر اپوزیشن کا احتجاج

 
0
346

لاہور جولائی 15 (ٹی این ایس): پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی ‘ فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ وزیربنائے جانے پر جہاں حکومتی اراکین نے مٹھائیاں تقسیم کیں وہیں اپوزیشن نے شور شرابا اور شدید نعرے بازی کی، صوبائی وزیرفیاض الحسن نے کہا کہ شریف برادران کی ساری اوقات ایوان میں کھول کر رکھ دوں گا. تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں فیاض الحسن چوہان کے دوبارہ وزیر بنائے جانے پر مٹھائیں تقسیم کی گئیں جبکہ اپوزیشن اراکین مٹھائی دیکھ کر سیخ پا ہوگئے.
مسلم لیگ( ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مٹھائی کے ڈبے پر اپنا جوتا رکھ دوں گی پھر اچھا رہے گا؟ ایک اور لیگی رکن اسمبلی مرزا جاوید نے کہا کہ جھوٹے وزیر کی مٹھائی پر لعنت بھیجتے ہیں‘فیاض الحسن چوہان کی آمد پر اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور شدید نعرے بازی کی. فیاض الحسن نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد خادم اعلیٰ زلزلہ متاثرین کا پیسہ ہڑپ کر گئے، مسکینوں اور غریبوں کا پیسہ نہیں چھوڑا قوم ان کا چہرہ دیکھ لے‘ رانا ثنا اللہ منشیات فروشوں کے ساتھی ہیں کئی لوگوں کو قتل کیا۔ ایسے شخص کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملنا چاہیئے.
انہوں نے کہا کہ یہ آرڈر صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو سیاسی قیدی ہوں، شریف برادران کی ساری اوقات ایوان میں کھول کر رکھ دوں گا‘فیاض الحسن کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ جاری رہا جس کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا. بعد ازاں اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن نے کہا کہ آج پنجاب اسمبلی میں عجیب و غریب تاریخ دہرائی گئی، فیاض الحسن کی بات سننا ان کے لیے عذاب تھا‘صوبائی وزیر نے کہا کہ جج ارشد ملک نے اپنے اعترافی حلف میں ناصر جنجوعہ کی بات کی، جیل میں نواز شریف سے ملاقات سے پارٹی راہنماﺅں کو روکا گیاکہا گیا نواز شریف نے کہا ہے ان سے اہم شخص ملاقات کر رہے ہیں نواز شریف سے ملاقات کے بعد وہ شخص باہر آیا تو ناصر جنجوعہ تھاشاہد خاقان اور دیگر کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے انتظار کرنا پڑا.
انہوں نے کہا کہ بیٹی ججز کی ویڈیو چلاتی ہے، بیٹے رشوت کا بازار گرم کرتے ہیں‘ سسلین مافیا وہ تھا جو پہلے خریدتا تھا، ناکامی پر بلیک میل کرتا تھا. برطانوی اخبار نے ایک اسٹوری بریک کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ زلزلہ متاثرین کے فنڈ میں خرد برد کی گئی اور رقم ہتھیائی گئی‘ انہوں نے میاں، بیوی، بچوں اور داماد، سمدھی سمیت لوٹ مار کی. فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر مخصوص اقدامات کے لیے جاری ہوتے ہیں‘چور، ڈاکو اور قاتل کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے اپنے 10 سال انہوں نے پروڈکشن آرڈر کا قانون ہی نہیں بننے دیا ان کے منہ سے پروڈکشن آرڈر مانگنا اپنے منہ پر تھوکنے کے مترادف ہے.
انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے 2005 میں اثاثے 18 کروڑ تھے، اسی شخص کے 2008 میں اثاثے 40 ارب کیسے ہوگئے برطانوی اخبار نے ان کی کرپشن کے پردے کو چاک کر دیا ہے آمریت میں پلنے والوں کا کریکٹر عوام کے سامنے آچکا ہے. صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اسمبلی کا سارا قرضہ اسمبلی کے باہر ڈائس پر چکاتا ہوں، کہا سنا نہیں چھوڑتا مخالفین کو ڈائس پر کھڑے ہو کر جواب دیتا ہوں.