لاہور اگست 25 (ٹی این ایس): سینیٹر رحمان ملک کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر خط۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائر کمیشن برائے انسانی حقوق مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا نوٹس لے۔ بھارتی مظالم پر تحقیقات کروانے کیلئے مختلف ممالک سے پارلیمنٹرینز پرمشتمل کمشن تشکیل دے، بھارتی افواج کشمیریوں کے قتل، ریپ، اغواء و اندھا کروانے سمیت مختلف جرائم میں ملوث ہیں،
مسلسل کرفیو کیوجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ادویات و اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے محاصرے کیوجہ سے نوزائیدہ بچوں کو دودھ و خوراک میسر نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں دودھ، خوراک و ادوایات کی قلت کیوجہ سے مریض و بچے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کی مطابق 1989 سے 2018 تک 94,644 کشمیری قتل کئے گئے۔ 7,099 کشمیریوں کو بھارتی افواج نے تحویل میں قتل کئے۔ رپورٹ کی مطابق 11,042 عورتوں کی گینگ ریپ اور ہزاروں جوانوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔ انسانی تاریخ میں کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی سے بڑھ کر بربریت کا کوئی مثال نہیں۔ بھارت نے سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کیخلاف کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔ وقت ہے کہ اقوام متحدہ بھارت کا کشمیر میں ریاستی دھشتگردی اور انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔ کئی ممالک کے پارلیمنٹرینز نے مجھ سے رابطہ کرکے مقبوضہ کشمیر جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کا ہائی کمشنر انسانی حقوق اپنے نگرانی بین القوامی پارلیمنٹرینز پر مشتمل کمیشن تشکیل دے، بین الاقوامی پارلیمنٹرینز کمیشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی رسائی دی جائے، بین الاقوامی پارلیمنٹرینز کمیشن کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا جائزہ لیکر رپورٹ مرتب کرے۔ اقوام متحدہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنی امن مشن و امن افواج بھیج دے۔ میں خود کو کمیشن کا مدد کرنے کیلئے اپنی خدمات پیش کرتا ہوں اور مقبوضہ کشمیر جاؤنگا۔ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی بند کروائے۔