اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں واقع پرائیویٹ سکولز کو شفٹ کرنے کی پالیسی اور میکنیزم کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کے روز سی ڈی اے کے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا

 
0
275

اسلام آباد ستمبر 12 (ٹی این ایس): اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں واقع پرائیویٹ سکولز کو شفٹ کرنے کی پالیسی اور میکنیزم کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کے روز سی ڈی اے کے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن نے کی جبکہ اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر اسٹیٹ، ڈائریکٹر اربن پلاننگ، ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول سیکشن، فیڈرل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے نمائندوں،وزارت داخلہ کے افسران، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کے علاوہ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں چلائے جانیو الے سکولز کی شفٹنگ کے لیے مختلف تجاویز اور پیرا میٹرز پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ اسلام آباد میں سکولز کے لیے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار سال 2002 ؁ء میں بنایا گیا تھا تاہم اس طریقہ کار پر از سر نو غور اور نظر ثانی کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ سکولز کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کو زیادہ شفاف اور موجودہ وقت کی ضروریات کے مطابق بنایا جا سکے۔ اس ضمن میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ہفتے میں اپنی اپنی تجاویز دی گی جس کی روشنی میں شفاف پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اجلاس میں اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں واقع تمام سکولز سے متعلقہ ڈیٹا اور سکولز کی تعداد اور تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی جس میں سکولوں کے زیر استعمال بلڈنگز کا رقبہ اور دیگر تفصیلات بھی شامل ہیں۔ فیڈرل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ اور پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے ڈیٹا موصول ہونے کے بعد الاٹ کئے جانے والے پلاٹوں کے سائز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے لیے فیڈرل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ اورپرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر یہ ڈیٹا سی ڈی اے کو فراہم کر دیں۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ فیڈرل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ سی ڈی اے کی طرف سے سکولز کے لیے الاٹ کئے جانے والے پلاٹوں پر سکولز کی فوری تعمیر کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں یہ بھی تجویز کیا گیا کہ بہت سارے سرکاری سکولز میں زیر استعمال نہ ہونے والے حصے کو پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو دینے کے لیے بھی فیڈرل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ سے ان کی آراء لی جائیں گی۔ اسی طرح اس تجویز پر بھی غور کیا گیا کہ جن سرکاری سکولوں میں صرف صبُح کی کلاسسز ہو رہی ہیں وہاں شام کی کلاسسز کے لیے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو سہولت دی جائے۔ اجلاس میں اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں موجودہ وقت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سکولز کے موجودہ اسٹرکچرز کو بھی اپ گریڈ کیا جائے۔
اجلاس میں پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ ریگولیٹری اتھارٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ پرائیویٹ سکولز کی رجسٹریشن سے متعلق معلومات بھی فراہم کریں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اگلا اجلاس 15 دنوں کے بعد منعقد کیا جائے گا۔