وزیراعظم نریندر مودی کو امریکا جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دی جائے۔ بھارت کی درخواست
اسلام آباد ستمبر 18 (ٹی این ایس): بھارت کی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کر دی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کو امریکا جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دی جائے۔پاکستان کا فضائی حدود سے متعلق اجازت کی درخواست پر مشاورتی اجلاس بلانے کا امکان ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 20ستمبر کو یو این اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جانا ہے۔اس سے قبل پاکستان نے بھارتی صدر کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بھارتی صدر کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی صدر نے آئس لینڈ جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مانگی تھی لیکن وزیراعظم عمران خان نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ بھارتی جنونیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فرانس جانے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی۔
ایئرانڈیا ون نے دوپہر12 بج کر12منٹ پر دہلی سے اُڑان بھری، جبکہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے تک پاکستانی فضائی حدود میں محو پرواز رہا۔ جبکہ اُس کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی واپسی بھی پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے ہوئی تھی جس پر موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے پیش نظر بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود ایک مرتبہ پھر سے بند کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔اگر اس تجویز کو منظور کر کے اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا تو اس صورت میں بھارت کو فی پرواز 25 لاکھ کا اضافی بوجھ اُٹھانا پڑے گا۔ تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔