رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اکتوبر تک توسیع

 
0
265

لاہور ستمبر 28 (ٹی این ایس): انسداد منشیات کی عدالت نے سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اکتوبر تک توسیع کر دی۔سپیشل سنٹرل ڈیوٹی جج خالد بشیرکے روبرو رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات کے مقدمے کی سماعت ہوئی ۔رانا ثنا اللہ کو وکلا ء کے احتجاج کی وجہ سے پیش نہ کیا گیا ۔عدالتی حکم پر ایس پی ہیڈ کوارٹر قرارشاہ پیش ہوئے اور عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کو پیش کیوں نہیں کیا گیا ۔
ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے بتایا کہ سکیورٹی رسک کی وجہ سے ملزمان کو پیش نہیں کیا، وکلا ء نے سیشن کورٹ میں ہڑتال کر رکھی ہے اور اس دوران کسی بھی سرکاری اورغیر سرکاری فرد کے داخلہ پر وکلا ء نے پابندی لگا رکھی تھی، اس لیے سکیورٹی خدشات بڑھ جانے پر ملزمان کو پیش نہیں کیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کی جانب سے تحریری طور پر عدالت کو مطلع کیا گیا تھا ،عدالت نے حکم دیا کہ اس مسئلے پر یا تو عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کریں یا ملزمان کو پیش کریںتاہم سماعت ختم ہونے پر انہیں عدالت میں لایا گیا ۔
ملزم رانا ثنااللہ کی عدالت کے روبرو حاضری لگائی گئی جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو پیش نہ کرنے کہ وجہ ہمیں معلوم ہو گئی ہے۔ رانا ثنااللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے عدالت سے اجازت چاہی کہ جج صاحب کیا اب ٹرائل کے متعلق کچھ دلائل دیں جس پر عدالت نے کہا کہ نہیں اب تو سماعت ہو گئی اب مزید دلائل کی ضرورت نہیں۔رانا ثنااللہ کے وکیل نے عدالت سے اجازت چاہی کہ کیا میں اعظم نذیر تارڑ کا عدالت میں انتظار کر سکتا ہوں عدالت نے انہیں اجازت دیتے ہوئے کہا کہ جی آپ اپنے وکیل کو ملنے کے لیے عدالت میں بیٹھ سکتے ہیں۔
قبل ازیں رانا ثنا اللہ کے وکلا ء نے گرفتاری کے حوالے سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہ کرنے کی درخواست پر دلائل دیئے۔وکلا نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے، اے این ایف حکام نے ابھی تک سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہیں کی۔ اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے دلائل میں واضح کیا کہ عدالت کے حکم پر سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کر دی گئی ہے۔ اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے وکلا ء عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں، رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام گواہوں کو پراسیکیوشن پیش کرے گی۔ عدالت نے رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2اکتوبر تک توسیع کر دی۔