وزیراعظم عمران خان کو سکیورٹی خدشات ہونے کی وجہ سے کمرشل فلائٹ سے وطن واپسی کا فیصلہ کیا گیا

 
0
352

اسلام آباد ستمبر 30 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خصوصی طیارے پر امریکہ روانہ ہوئے تھے اور امریکہ سے وطن واپسی بھی اسی طیارے پر ہونا تھی لیکن مبینہ فنی خرانی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان کے طیارے کا رُخ واپس نیویارک موڑ لیا گیا تھا جہاں انہوں نے ایک رات اور قیام کیا اور گذشتی روز کمرشل فلائٹ سے وطن واپس پہنچے۔ وزیراعظم عمران خان کے طیارے میں فنی خرابی اور کمرشل فلائٹ سے ان کی واپسی کا فیصلہ دراصل سکیورٹی خدشات کی بنا پر کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق باوثوق ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی کمرشل فلائٹ کے ذریعے وطن واپسی کا فیصلہ سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خصوصی طیارے میں نیویارک سے وطن واپس روانہ ہوئے ، کئی روز کی مصروفیات کے سبب تھکن سے چور تھے اور انہوں نے دوران سفر آرام کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ موجود تمام لوگ بھی تھوڑی دیر گپ شپ کے بعد تھکاوٹ کی وجہ سے اپنی اپنی نشستوں پر اطمینان سے آرام کرنے لگے۔ نیویارک سے ٹورنٹو تک سفر آرام سے گزرا لیکن کینیڈا کی فضاؤں میں خصوصی طیارے کے پائلٹ کو گڑبڑ کا احساس ہوا جبکہ ریڈار سے رابطے میں بھی خلل واقع ہوا۔ خصوصی طیارے کے کپتان نے وزیراعظم کی سکیورٹی پر مامور اعلیٰ افسر کو اعتماد میں لیا اور نیوی گیشن سسٹم میں خرابی کی نشاندہی کی جس پر اعلیٰ سکیورٹی حکام سے صلاح مشورے کے بعد طیارے کو واپس نیویارک لے جانے کا فیصلہ ہوا تھا ۔
اس دوران وزیراعظم اور ان کے قریبی ساتھیوں اور ذاتی سٹاف کو یہ بتا کر پریشان نہیں کیا گیا کہ نیوی گیشن سسٹم میں گڑ بڑ ہے اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر فلائٹ کا رخ نیویارک کی طرف موڑا گیا ہے ۔ حتیٰ کہ جب جہاز نے نیویارک کے جے ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی تو اہم مسافروں کو یہ تاثر ملا کہ وہ شاید پیرس پہنچ گئے ہیں اور وزیراعظم کے سٹاف نے جہاز کے عملے سے یہی سوال کیا کہ کیا ہم پیرس پہنچ گئے ہیں؟جب وزیراعظم عمران خان کو جہاز کے نیوی گیشن سسٹم میں خرابی کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے پریشانی ظاہر کئے بغیر کہا کہ میں خرابی دور ہونے تک جہاز میں ہی آرام کروں گا لیکن سکیورٹی حکام نے انہیں قائل کیا کہ حفاظتی نکتہ نظر سے یہ ممکن نہیں اور آپ کو ہوٹل میں واپس جا کر انتظار کرنا پڑے گا۔
ہوٹل میں واپس جانے کے بعد پاکستان کے سکیورٹی اداروں اور اعلیٰ حکام نے خصوصی طیارے میں وزیراعظم کی واپسی کو سکیورٹی رسک قرار دیا اور اسلام آباد اور نیویارک میں مشاورت کے بعد وزیراعظم کی جدہ کے راستے بذریعہ کمرشل فلائٹ واپسی کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نیویارک کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد جہاز کا معائنہ کرنے والے ماہرین نے نیوی گیشن سسٹم کی خرابی پر تعجب ظاہر کیا اور نیویارک واپسی کے فیصلے کو اطمینان بخش قرار دیا۔
وزیراعظم عمران خان کی بخیرو عافیت کمرشل فلائٹ کے ذریعے وطن واپسی کے بعد اب پاکستان کے اعلیٰ سکیورٹی حلقے وزیراعظم عمران خان کے زیر استعمال سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہر لحاظ سے محفوظ ذاتی طیارے میں خرابی کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے کافی کوشاں ہیں۔ اور اس بات پر بحث کا آغاز بھی ہو گیا ہے کہ طیارے میں دوران پرواز پیش آنے والی یہ فنی خرابی محض اتفاق تھا یا پھر اس کی کوئی اوروجہ ہے۔