لاہور اکتوبر 29 (ٹی این ایس): پاکستان مسلم لیگ ن کے صدراوراپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ جشن نہ منائیں اورمٹھائیاں تقسیم نہ کریں، نوازشریف کیلئے دعاؤں کی اپیل کرتا ہوں، نوازشریف کی حالت تشویشناک ہے،اللہ تعالیٰ قائد نوازشریف کومکمل صحت یاب فرمائیں۔ صدر(ن) لیگ شہبازشریف نے پارٹی قائد سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت پر اپنے بیان میں کہا کہ قائد نوازشریف کی حالت تشویشناک ہے۔
نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہونا ضروری ہے۔ قائد نوازشریف کے لیے دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے قائد نوازشریف کو مکمل صحت یاب فرمائیں۔ اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہا کہ کارکنان سے اپیل ہے کہ جشن نہ منائیں اور مٹھائیاں تقسیم نہ کریں۔ قوم اور کارکنوں سے نوازشریف کیلئے دعائیں جاری رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بنچ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہی ہفتے کو سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر عبوری ضمانت کی تھی۔
عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا 8 ہفتوں کیلئے معطل کردی ہے، نوازشریف کی ضمانت آٹھ ہفتوں کے لیے منظورکی گئی، نواز شریف کو 20 ،20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت میں توسیع کیلئے پنجاب حکومت سے رابطے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نوازشریف کا علاج 8 ہفتوں میں مکمل نہ ہوا تو مزید ضمانت کیلئے ایگزیکٹو اتھارٹی سے رابطہ کیا جائے۔
اسی طرح عدالت کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب آج خود پیش ہوئے اور عدالت کو جیلو ں میں قید قیدیوں اور نوازشریف کی صحت سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ عثمان بزدار نے عدالت کو بتایا کہ میں نے 8 بار پنجاب کی جیلوں کا دورہ کیا اس دوران میں نے 600 قیدیوں کے خود جرمانے اداکیے اور ساڑھے 4 ہزار قیدیوں کو فائدے پہنچائے۔ عدالت کو ایم ایس سروسز ہسپتال اور ان کے ذاتی معالج نے بھی نوازشریف کی حالت کو خطرناک قرار دیا۔
تاہم عدالت نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پردائردرخواستوں پرسزامعطلی اورضمانت کیلئے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ اسی طرح اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی مرکزی اپیل پر سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔ جج ویڈیو سے متعلق متفرق درخواستوں پر نیب کو تحریری جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آج مرکزی اپیل اور دیگر درخواستیں بھی مقرر تھیں۔ فرض کریں اگر ویڈیو اسکینڈل کی وجہ سے فیصلہ کالعدم ہوتا ہے۔ تو ایسی صورت میں صرف العزیزیہ نہیں فلیگ شپ کا فیصلہ بھی کالعدم ہو گا۔