عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ سنا دیا

 
0
233

لاہور اکتوبر 30 (ٹی این ایس): مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اشتعال انگیز تقاریر کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے خلاف سرکاری وکیل کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد گذشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنا دیا گیا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج لاہور تجمل شہزاد نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت اور پراسیکیوشن کی الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی اور وکلاء کے دلائل سنے تھے۔
مقامی عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت منظور کر لی ہے۔عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکی جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔گذشتہ روز کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل فرہاد علی شاہ نے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل نے جوڈیشل ریمانڈ کی جگہ جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست کی مخالفت کی اور قرار دیا کہ یہ مقدمہ ہی بے بنیاد ہے اسے خارج کیا جائے۔
سرکاری وکیل نے ضمانت کی مخالفت کی اور بتایا کہ مقدمات کی دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے تفتیش کرنی ہے اس لیے ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔عدالت نے درخواستوں پر کارروائی کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔خیال رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو اشتعال انگیز تقاریر پر حراست میں لیا گیا تھا۔ کیپٹن (ر) صفدر کو 21 اکتوبر کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر لاہور کے علاقے راوی ٹول پلازہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نواز شریف کی طبیعت ناساز ہو جانے کی خبر سن کر لاہور آ رہے تھے۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے نواز شریف کو ہسپتال منتقل کیے جانے کے باوجود اشتعال انگیز تقاریر کیں اورکارکنوں کو بھڑکانے کی کوشش کی۔ اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کرلیا تھا۔