ٹرمپ بادشاہ نہیں ہے‘کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہیں.امریکی جج

 
0
346

واشنگٹن نومبر 26 (ٹی این ایس): امریکا کی جج کیتانجی جیکسن نے ریمارکس دیے ہیں کہ صدر بادشاہ نہیں، انتظامیہ کے سربراہ سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہیں. یہ ریمارکس امریکی اپیلز کورٹ کی جج نے وائٹ ہاﺅس کے سابق کونسل ڈان میک گن Don McGahn کو ایوانِ نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیشی سے متعلق کیس میں دیئے‘انہوں نے مزید کہا کہ صدر کے مشیروں کو مواخذے کی تحقیقات کے لیے کانگریس کمیٹیوں کی طرف سے بلائے جانے پر پیش ہونا ہو گا.
جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ کانگریس کو صدر کے مشیروں سے پوچھنے کا اختیار ہے اور اس کا اطلاق موجودہ عہدیداروں پر بھی ہوتا ہے‘واضح رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے. صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی سے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں‘اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے.
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگے الزامات ختم ہوجائیں گے، میں اپنے خلاف مواخذے کا ٹرائل چاہتا ہوں جو امریکی سینیٹ میں ہو ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ’سچ کہوں تو میں ٹرائل چاہتا ہوں‘ کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ ایوان نمائندگان میرا مواخذہ کرے گا. ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی حالیہ تاریخ کے تیسرے صدر بن گئے ہیں جنہیں مواخذے کی سماعت کا سامنا ہے.
جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ کانگریس کو صدر کے مشیروں سے پوچھنے کا اختیار ہے اور اس کا اطلاق موجودہ عہدیداروں پر بھی ہوتا ہے‘واضح رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے. صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی سے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں.