ہمیں معاشرے میں ترقی پسند سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،سکولوں میں بچوں کے ذہنی دبائو کے جائزے کے پروگرام سے بچوں کو نفسیاتی دبائو اور مسائل سے بچانے میں مدد ملے گی

 
0
331

اسلام آباد نومبر 29 (ٹی این ایس): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے درگزر کا رویہ اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں معاشرے میں ترقی پسند سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وزارت ہیلتھ سروسزکی طرف سے وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں بچوں کے ذہنی دبائو کے جائزے کے پروگرام سے بچوں کو نفسیاتی دبائو اور مسائل سے بچانے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں نوجوانوں کو درپیش ذہنی صحت کے چیلنجز اور اس کے حل سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ذہنی صحت، پیچیدہ معاملہ ہے، دوسروں کے رویوں کو سمجھنا اور پہچاننا زندگی بھر کی جستجو ہے، ہر شخص زندگی کے معاملات کو اپنی نظر سے دیکھتا ہے، ہر شخصیت مختلف ہوتی ہے اور اسی کے تناظر میں اس کا رویہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی واقعہ کے کئی پہلو ہوتے ہیں، ہر شخص مختلف انداز میں اس واقعہ کو دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں لوگ رویہ کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، اچھائی اور برائی میں کئی چیزیں پنہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ حضرت محمد ؐ کی شخصیت کے ایک پہلو درگزر سے بہت متاثر ہیں، کسی کی اچھائی اور برائی کا تعین ہم اپنی سوچ اور رویہ سے بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی مسائل کے تناظر میں معافی اور درگزر کرنا بہت ضروری ہے، ہم اپنی ذات اور اپنے بچوں کی غلطیوں سے درگزر کرتے ہیں لیکن دوسروں سے ایسا رویہ اختیار نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سچ اور جھوٹ بہت زیادہ ہے، ہمیں اس میں تفریق کرنی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ دنیا میں دماغ پر تحقیق جاری ہے، ہم اس وقت مسابقتی دور سے گزر رہے ہیں، ہم اپنی اولاد کی کارکردگی کو اس تناظر میں پرکھتے ہیں جس سے بچوں میں ڈپریشن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، ہمیں سماجی و انسانی اقدار کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، رحمد لی اور محبت سے معاشرے میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشرے کا بڑا طبقہ غربت کا شکار ہے، ہمیں معاشرے میں ترقی پسند سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ہمیں ذہنی دبائو کی صورت میں ورزش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ہیلتھ سروسز نے وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں بچوں کے ذہنی دبائو کے جائزے کا پروگرام شروع کیا ہے۔ اس سے بچوں کو نفسیاتی دبائو اور مسائل سے بچانے میں مدد ملے گی۔